Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

طائف میں بھنی ہوئی کلیجی کا سٹال لگانے والی سعودی خاتون

روایتی کلیجی بنانے کا فن اپنے والد سے سیکھا ہے( فوٹو عکاظ)
سعودی عرب کے شہرطائف میں ’کلیجی ‘ کا سٹال لگانے والی پہلی سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ بھنی ہوئی روایتی کلیجی بنانے کا فن اپنے والد سے سیکھاـ ان کے انتقال کے بعد اسٹال کی تمام ذمہ داری سنبھال لی ہے۔
عکاظ اخبار نے طائف کمشنری کی ایک شاہراہ پر بھنی ہوئی روایتی کلیجی کے اسٹال کی سعودی خاتون صابرین السلیمانی سے ملاقات کی جو علاقے میں کلیجی فروش کے نام سے معروف ہیں۔
صابرین السلیمانی کا کہنا تھا کہ والد اسی مقام پر گزشتہ 30 برس سے کلیجی کا اسٹال لگایا کرتے تھے۔ ان سے ہی اس فن میں مہارت حاصل کی اور ان کے انتقال کے بعد اسی ذریعہ معاش کو جاری رکھا۔
سعودی عرب میں خاص طریقے سے کلیجی بھونی جاتی ہے۔ عام طورپر ماہ رمضان میں بھی ہوئی کلیجی کے اسٹال رات بھر تمام شہروں میں لگائے جاتے ہیں جن پرکافی رونق رہتی ہےـ 
سعودی خاتون کا مزید کہنا تھا کہ اسٹال کےلیے گوشت منڈی سے تازہ کلیجی خریدنے کے لیے انہیں کسی کی محتاجی نہیں ہوتی وہ خود تمام امور انجام دیتی ہیں۔
اسٹال پر نہ صرف کلیجی بلکہ سینڈویچ اور گوشت کا شوربہ بھی پیش کیاجاتا ہے جسے صابرین خود ہی تیارکرتی ہیں۔

والد اسی مقام پر گزشتہ 30 برس سے کلیجی کا اسٹال لگاتے تھے۔( فوٹو عکاظ)

کورونا کی وبائی صورتحال کے حوالے سے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ وزارت صحت کی مقرر کردہ اصولوں پر سختی سے عمل کرتے ہوئے اسٹال میں سماجی فاصلے کے اصول پرعمل کرتے ہوئے ماسک کی پابندی کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہ ہم ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے شکرگزار ہیں کہ انہوں نے سعودی خواتین کےلیے روزگار کے مواقع فراہم کیے جس کی وجہ سے ہمیں بے حد سہولت ہوئی اور ہم وطن عزیز کی ترقی میں اپنا کردار ادا کررہی ہیں۔

شیئر: