شمالی کوریا کے بلیسٹک میزائل تجربے سے خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہونے کا امکان
شمالی کوریا کے بلیسٹک میزائل تجربے سے خطے میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہونے کا امکان
منگل 19 اکتوبر 2021 8:01
جنوبی کوریا اور جاپان میں حکام نے اس میزائل کے داغے جانے کو رپورٹ کیا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
شمالی کوریا نے آبدوز سے داغے گئے بلیسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے جس سے جاپان کی انتخابی مہم متاثر ہوئی ہے اور سیول میں اسلحہ کی بڑی نمائش پر بھی اثر پڑا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جنوبی کوریا کی فوج کا کہنا ہے کہ یہ تجربہ شمالی کوریا کی اسلحے کی ٹیکنالوجی میں جدت کی عکاسی کرتا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ تجربہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب شمالی اور جنوبی کوریا اپنے اسلحے میں جدت لا رہے ہیں اور اس سے خطے میں ممکنہ طور پر ہتھیاروں کی دوڑ شروع ہو سکتی ہے۔
روئٹرز نے بتایا کہ میزائل منگل کو ایک ایسے وقت میں داغا گیا ہے جب پیر کو امریکہ اور جنوبی کوریا کے سفارتکاروں نے واشنگٹن میں شمالی کوریا کے ساتھ جوہری تعطل پر بات چیت کرنے کے لیے ملاقات کی تھی۔
امریکہ، جنوبی کوریا اور جاپان کی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان کی بھی منگل کو سیول میں ملنے کی رپورٹس سامنے آئی ہیں۔
جنوبی کوریا کے آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ایک بلیسٹک میزائل شمالی کوریا میں سنپو کے علاقے سے داغا گیا تھا، جہاں شمالی کوریا آبدوز اور ٹیسٹ فائرنگ کے لیے آبدوزوں سے لانچ کیے جانے والے بلیسٹک میزائل کا سامان رکھتا ہے۔
یہ بات فوری واضح نہیں ہوئی تھی کہ میزائل کسی آبدوز سے داغا گیا تھا یا سبمرسیبل ٹیسٹ بارج سے، جیسا پچھلے تجربوں میں کیا گیا ہے۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف نے ایک بیان میں کہا کہ ’ہماری فوج صورتحال کا قریب سے جائزہ لے رہی ہے اور امریکہ کے ساتھ مل کر تیاری کو برقرار رکھ رہی ہے تاکہ مزید ممکنہ لانچ کے لیے تیار رہا جا سکے۔‘
جنوبی کوریا کی قومی سکیورٹی کونسل نے ہنگامی بنیادوں پر اجلاس بلایا اور تجربے پر ’گہرے افسوس‘ کا اظہار کیا۔ جنوبی کوریا نے شمالی کوریا پر زور دیا ہے کہ مذاکرات بحال کرے۔
شمالی کوریا کے تجربے کے حوالے سے جاپانی وزیراعظم فومیو کشیدہ کا کہنا ہے کہ دو بلیسٹک میزائل کا پتہ چلا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شمالی کوریا کا حالیہ ہفتوں میں میزائلوں کا داغنا ’افسوس ناک‘ ہے۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کی جانب سے میزائل کی تعداد پر کوئی فوری وضاحت نہیں آئی۔
تاہم جاپان کے وزیراعظم نے انتخابی مہم میں جانے کا ارادہ منسوخ کر دیا۔ نائب چیف کیبنٹ سیکرٹری نے صحافیوں کو بتایا کہ فومیو کشیدہ میزائل کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ٹوکیو جانے کے بارے میں سوچ رہے تھے۔