امریکہ میں مرد اور عورت سے ہٹ کر ’ایکس آپشن‘ والا پہلا پاسپورٹ جاری
وزارت خارجہ کے مطابق 2022 کے اوائل تک ایکس آپشن ہر امریکی کے برتھ سرٹیفکیٹ اور پاسپورٹ پر دستیاب ہو گا (فوٹو: ان سپلیش)
امریکہ نے پہلی بار ایسے پاسپورٹ کا اعلان کیا ہے جس میں جنس کے لیے ’ایکس‘ کا آپشن ہے، یعنی یہ ان افراد کے لیے ہے جو اپنی شناخت نہ مرد کے طور پر کرتے ہیں نہ عورت کے طور پر۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکہ کی وزارت خارجہ کی جانب سے بدھ کو کہا گیا کہ اس نے پہلی بار ایسا پاسپورٹ جاری کیا ہے جس میں جنس کے لیے ’ایکس‘ کا آپشن موجود ہے اور یہ آپشن سال 2022 کے اوائل تک ہر امریکی کے برتھ سرٹیفکیٹ اور پاسپورٹ پر دستیاب ہو گا۔
ایک بیان میں امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ ’اس پاسپورٹ کے اجرا کے موقع پر میں ایک بار پھر کہنا چاہوں گا کہ محکمہ خارجہ تمام افراد کی آزادی، وقار اور مساوات کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے۔‘
امریکہ وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے جون میں اس معاملے سے نمٹنے کا وعدہ کیا تھا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ تکنیکی مشکلات اس کے راستے میں رکاؤٹ بن رہی ہیں۔
اس سے قبل پاسپورٹ پر اپنے برتھ سرٹیفکیٹ اور دیگر دستاویزات کے علاوہ کسی جنس کا انتخاب کرنے کے لیے امریکیوں کو میڈیکل سرٹیفکیٹ درکار ہوتا تھا۔
لندن کے ایک ادارے، امپلائرز نیٹ ورک فار ایکویلٹی اینڈ انکلوژن کے مطابق کم از کم 11 مزید ممالک میں ان افراد کے لیے پاسپورٹ پر ’ایکس‘ یا ’ادر‘ کا آپشن ہوتا ہے جو اپنی شناخت مرد یا عورت کے طور پر نہیں کرنا چاہتے۔
ان ممالک میں کینیڈا، جرمنی، آرجنٹینا، انڈیا، نیپال اور پاکستان بھی شامل ہیں۔