Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

راولپنڈی: حکومتی کمیٹی اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان مذاکرات

تحریک لبیک کے وفد کی قیادت سعد حسین رضوی کررہے ہیں (فوٹو اے ایف پی)
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوپدری نے کہا ہے کہ حکومتی کمیٹی اور ٹی ایل پی شوریٰ کے درمیان مذاکرات کا ایک دور مکمل ہو چکا ہے اور دوسرا دور آج رات ہوگا۔
سنیچر کو بجی ٹی وی چینل  کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور علی محمد خان شریک ہیں۔
اس سے قبل کالعدم تحریک لبیک نے کہا تھا کہ راولپنڈی میں حکومت اور اس کی کمیٹی کے درمیان مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔
تحریک لبیک کی طرف سے جاری بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پارٹی کے وفد کی قیادت سربراہ ٹی ایل پی صاحبزادہ حافظ  سعد حسین رضوی کررہے ہیں۔ تاہم فواد چوہدری سے جب پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ انہیں مذاکرات میں سعد رضوی کی موجودگی کا علم نہیں ہے۔
دوسری جانب وزارت مزہبی امور کے ایک ذریعے نے اردو نیوز کے نامہ نگار روحان احمد کو بتایا کہ حکومتی کمیٹی اور ٹی ایل پی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور شروع ہو چکا ہے۔
ٹی ایل پی کے مطابق ان کے وفد میں موجود دیگر شوریٰ اراکین پیر سید ظہیر الحسن شاہ،ڈاکٹر شفیق امینی،مفتی غلام غوث بغدادی ، انجینئر حفیظ اللہ علوی،علامہ فاروق الحسن قادری ،علامہ غلام عباس فیضی اور مفتی محمد عمیر الازہری شریک ہیں۔

آرمی افسران کی لبیک کے مارچ کے دوران ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ سے ملاقات

پاکستانی فوج کے سینئر افسران نے حالیہ دنوں میں کالعدم تنظیم کے احتجاج کے دوران ہلاک ہونے والے پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ سے ملاقاتیں کی ہیں۔
پاکستانی فوج شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق فوج کے سینئر  افسران پولیس شہدا کے لواحقین کے گھر گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فوج کے سینئر افسران اے ایس آئی محمد اکبر کے اہل خانہ سے ملے، فوج کے اعلیٰ حکام نے پولیس کانسٹیبل غلام رسول کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔

مذہبی امور کے وزیر کا کہنا ہے کہ ملک کو بڑے تصادم اور خونریزی سے بچانے کے لیے علما نے کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔ (فوٹو: ریڈیو پاکستان)

 آئی ایس پی آر کے مطابق اعلیٰ فوجی حکام نے پولیس اہلکاروں محمد ایوب، خالد جاوید کے اہل خانہ سے بھی ملاقات کی۔ افسران نے شہدا کے گھر جا کر ان کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔
ترجمان فوج کے مطابق پاکستانی فوج کے افسران نے پولیس شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کی اور  سوگوار خاندانوں کو مالی امداد دی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اعلیٰ فوجی افسران نے زخمی پولیس اہلکاروں کی بھی عیادت کی۔
قبل ازیں پاکستان کے وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا تھا کہ تحریک لبیک کی قیادت سے مذاکرات کے لیے بارہ رکنی کمیٹی بنا دی ہے۔
اسلام آباد میں علما و مشائخ کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مذہبی امور کے وزیر نے بتایا تھا کہ ملک کو بڑے تصادم اور خونریزی سے بچانے کے لیے علما نے کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بارہ رکنی کمیٹی تحریک لبیک کی قیادت اور حکومت سے مذاکرات کرے گی اور امید ہے کہ بہتری کی فضا بن جائے گی۔

وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا تھا کہ تحریک لبیک کی قیادت سے مذاکرات کے لیے بارہ رکنی کمیٹی بنا دی ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری طرف کالعدم تحریک لبیک کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت خوف کی فضا قائم کرنے سے گریز کرے۔
ترجمان نے دعویٰ کیا تھا کہ حکومت نے وزیرآباد کے مقام پر کارکنان کو گرفتار کرنا شروع کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی باتوں پر قائم رہے۔ ’ہماری جماعت وعدہ خلافی نہیں کرے گی۔ حکومت نے آج تحریک لبیک کو وزیرآباد تک محدود رہنے کی درخواست کی ہے۔‘
خیال رہے کہ کالعدم تحریک لبیک کے مارچ کے شرکا نے اسلام آباد آتے ہوئے جمعے کی رات سے وزیر آباد میں قیام کر رکھا ہے۔
مارچ کے راستے میں پولیس اور انتظامیہ نے جگہ جگہ خندقیں کھود رکھی ہیں۔ دریائے چناب اور جہلم کے درمیان بھی خندق کھودی گئی ہے۔

شیئر: