تقریباً ایک ہفتے مذاکرات کے بعد حکومت اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جس کی تفصیلات مفتی منیب الرحمان کے مطابق ’مناسب وقت پر سامنے آ جائیں گی۔‘
معاہدہ طے پا جانے کا اعلان حکومتی وزراء، ٹی ایل پی کے اراکین اور مفتی منیب الرحمان نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں کیا۔ تاہم کالعدم تنظیم کا لانگ مارچ جو اس وقت وزیرآباد میں موجود ہے اس کو ختم کرنے یا نہ کرنے کا اعلان اب تک نہیں کیا گیا ہے۔
حکومتی وزراء کی جانب سے کہا گیا تھا کہ لانگ مارچ کے دوران جھڑپوں میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں اور کالعدم ٹی ایل پی کی جانب سے بھی کارکنان کی ہلاکت کے دعوے کیے گئے ہیں۔
قبل ازیں کچھ حکومتی وزراء کی جانب سے کالعدم ٹی ایل پی کے خلاف سخت زبان استعمال کی جا رہی تھی۔ وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تو اس تنظیم پر انڈیا سے مدد لینے کے بھی الزامات لگائے تھے۔
سوشل میڈیا پر ان مذاکرات اور معاہدے پر صارفین تبصرے کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
معاہدے کی تفصیلات سامنے نہ آنے پر تبصرہ کرتے ہوئے صحافی مبشر زیدی نے لکھا کہ ’اس بار کالعدم تنظیم سے معاہدہ خفیہ رہے گا۔‘
اس بار کالعدم تنظیم سے معاہدہ خفیہ رہے گا
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) October 31, 2021
پاکستان تحریک انصاف کے رکن سینیٹر فیصل واوڈا نے دو دن پہلے کہا تھا کہ پچھلی بار حکومت اور کالعدم ٹی ایل پی کے درمیان جو معاہدہ ہوا تھا اس کا علم وزیراعظم عمران خان کو نہیں تھا۔
اس حوالے سے احمد ولید نامی صارف نے کہا ’اس معاہدے کا وزیراعظم کو بھی بتادیں۔ واوڈا پھر نہ کہہ دے کہ وزیراعظم کو علم نہیں تھا کہ کیا معاہدہ طے پایا ہے۔‘
اس معاہدے کا وزیراعظم کو بھی بتا دیں۔ واوڈا پھر نہ کہہ دے کہ وزیراعظم کے علم نہیں تھا کہ کیا معاہدہ طے پایا ہے۔ #TLP
— AHMAD WALEED (@AhmadWaleed) October 31, 2021
اینکرپرسن سلیم صافی نے معاہدے کے بارے میں تبصرہ کیا کہ ’حکومتی ترجمان رہنمائی کریں کہ خفیہ معاہدے کے بعد ہم میڈیا والے اب ٹی ایل پی کو کیا پکاریں۔ کالعدم مذہبی تنظیم، انڈیا سے فنڈز لینے والی غدار تنظیم، محب وطن اور عاشقان رسول کی مذہبی تنطیم، قانونی سیاسی تنظیم یا کچھ اور ؟‘
حکومتی ترجمان رہنمائی کریں کہ خفیہ معاہدے کے بعد ہم میڈیا والے اب ٹی ایل پی کو کیا پکاریں۔ کالعدم مذہبی تنظیم، انڈیا سے فنڈز لینے والی غدار تنظیم، محب وطن اور عاشقان رسول کی مذہبی تنطیم، قانونی سیاسی تنظیم یا کچھ اور ؟۔
— Saleem Safi (@SaleemKhanSafi) October 31, 2021
صحافی ضرار کھوڑو کہنے لگے ’ریاست سے مت ٹکران نہیں تو ریاست بھرم کرنے کے بعد خفیہ ڈیل کرلے گی آپ کے ساتھ۔‘
Riasat say mat takrana nahin tau riasat bharam karnay kay baad khufia deal kar lay gi aap kay saath
— Zarrar Khuhro (@ZarrarKhuhro) October 31, 2021
اس سے قبل چونکہ حکومتی وزراء نے کالعدم پر ٹی ایل پی پر بھارت سے مدد لینے کا الزام لگاچکے ہیں اس لیے صارفین اب اس دعوے پر بھی سوال اٹھا رہے ہیں۔
حکومت کا "بھارتی حمایت" یافتہ ٹی ایل پی کے ساتھ خفیہ معاہدہ۔ تو کیا یہ حکومت بھی بھارتی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے؟
— Kamran Yousaf (@Kamran_Yousaf) October 31, 2021
’حکومت کا ’بھارتی حمایت‘ یافتہ ٹی ایل پی کے ساتھ خفیہ معاہدہ۔ توکیا یہ حکومت بھی بھارتی ایجنڈے پر کام کر رہی ہے؟‘
تاہم کچھ صارفین ایسے بھی ہیں جو اس معاہدے کے طے پا جانے کے بعد سکھ کا سانس لے رہے ہیں۔
الحمدللّٰہ! حکومت اور TLP کے درمیان معاہدہ طے پا گیا۔
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) October 31, 2021