Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت اور تحریک لبیک میں معاہدہ ہو گیا، تفصیلات ’مناسب وقت‘ پر بتائی جائیں گی

رویت ہلال کمیٹی کے سابق سربراہ مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے۔
اتوار کو کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ مذاکرات کے لیے قائم کمیٹی کی پریس کانفرنس میں مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ یہ معاہدہ کسی کی فتح یا شکست نہیں ہے، اس معاہدے کی تفصیلات مناسب وقت پر آ جائیں گی۔ تاہم پریس کانفرنس میں تحریک لبیک کے لانگ مارچ کے ختم ہونے سے متعلق کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔
مفتی منیب الرحمان نے کہا کہ ’حکومت پاکستان اور تحریک لبیک کے مابین اعتماد باہمی کے ماحول میں تفصیلی مذاکرات کے بعد اتفاق رائے سے معاہدہ طے پا چکا ہے، آنے والے دنوں میں اس کے مثبت نتائج سامنے آئیں گے۔‘
مزید پڑھیں
مفتی منیب الرحمان نے بتایا کہ معاہدے پر عملدرآمد کے لیے دونوں جانب سے سٹیئرنگ کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ ’جوش پر ہوش کا غالب آنا خوش آئند ہے، معاہدہ پاکستان، اسلام اور حب الوطنی کی فتح ہے۔ یہ مذاکرات کسی جبر یا تناؤ کے ماحول میں نہیں ہوئے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ کسی ناخوشگوار صورتحال کے پیش آنے سے پہلے معاہدہ ہونا خوش آئند ہے۔‘ 

حکومت کا تحریک لبیک سے 13 نکاتی معاہدہ

 حکومت اور کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان کے درمیان 13 نکاتی معاہدہ طے پایا ہے جس کا اعلان وزیرآباد کے مقام سے کیا جائے گا۔ 
مذاکرات میں شامل سیلانی ویلفئیر انٹرنیشنل ٹرسٹ کے چیئرمین مولانا بشیر فاروق قادری نے اردو نیوز کے زبیر علی خان کو بتایا کہ ’حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان 13 نکات پر مشتمل طے پا گیا ہے، چھ رکنی وفد سربمہر معاہدے کو لے کر وزیرآباد روانہ ہو گیا جہاں سے اس کا اعلان کیا جائے گا۔‘ 
دھرناختم کرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ ’24 گھنٹوں کے اندر  دھرنا ختم کر دیا جائے گا۔‘ 
پریس کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ علما نے فہم و فہراست سے ملک کو ایک امتحان سے بچایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’قومی سلامتی کمیٹی نے طویل مشاورت کے بعد فیصلہ کیا تھا کہ ہم نے مذاکرات کو ترجیح دینی ہے، طاقت سے نہیں بلکہ دانش سے مسئلے کو حل کرنا ہے۔‘

وزیر خارجہ شاہ محمود کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے مذاکرات کو ترجیح دینی کا فیصلہ کیا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ’قوم میں جو اضطراب کی کیفیت تھی، ہم نے ٹی وی پر معصوم لوگوں کی جانوں کا ضیاع دیکھا، لوگوں کو زخمی ہوتے دیکھا۔ ہسپتالوں میں ایمبولینس کو رکاوٹ دیکھی، بچوں کو سکولوں تک جانے کی دقت دیکھی اور جو ملک کی معیشت کو ایک نقصان کا خدشہ ہوا یا ہو سکتا تھا اگر یہ معاملہ طوالت اختیار کرتا۔‘
وزیر خارجہ کے مطابق ’ان سب چیزوں کو سامنے رکھتے ہوئے ایک امن کا اور بہتری کا راستہ تلاش کیا گیا ہے۔‘
کالعدم مذہبی تنظیم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ بدستور وزیر آباد میں رکا ہوا ہے اور ٹی ایل پی کی جانب سے تاحال لانگ مارچ ختم کرنے کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ حکومتی کمیٹی اور ٹی ایل پی شوریٰ کے درمیان مذاکرات کے دو دور ہوئے۔
حکومتی وفد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور علی محمد خان شریک تھے۔

شیئر: