اتحادی فضا میں، سعودی طیاروں نے امریکی بمبار کو سکارٹ کیا
اتحادی فضا میں، سعودی طیاروں نے امریکی بمبار کو سکارٹ کیا
پیر 1 نومبر 2021 23:14
بمبار ٹاسک فورس مشن کا مقصد یقین دہانی کا واضح پیغام دینا تھا۔(فوٹو ایس پی اے)
امریکی ملٹری سربراہوں نے کہا ہے کہ سعودی لڑاکا طیاروں نے مشرق وسطیٰ میں اہم آبی گزرگاہوں پر ’طاقت کا مظاہرہ‘ کرتے ہوئے امریکی فضائیہ کے ایک سٹریٹجک بمبار طیارے کو سکارٹ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی فضائیہ کا بی ون بی لانسر خلیج عرب، باب المندب، نہر سویز، خلیج عمان اور آبنائے ہرمز کے اوپر سے گزرا۔ اس کے ساتھ مصر، بحرین اور اسرائیل کے فوجی طیارے بھی تھے۔
مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج کے سربراہ سینٹ کام کے کمانڈر جنرل فرینک میک کینزی نے کہا کہ ’بمبار ٹاسک فورس مشن کا مقصد یقین دہانی کا واضح پیغام دینا تھا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’کسی بھی ہنگامی صورتحال یا مشن کے لیے فوجی تیاری،کثیر الجہتی مشقوں کے بحران کے ردعمل سے لے کر اس طرح کی ایک روزہ موجودگی کے گشت تک، قابل اعتماد شراکت داری پر منحصر ہے۔
‘بی ون بی ایک سپرسونک بمبار ہے جو امریکی فوج کے تمام طیاروں کا سب سے بھاری روایتی پے لوڈ لے سکتا ہے۔ امریکہ کے ایک بی 52 نے جو جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے نے جنوری میں مشرق وسطیٰ پر پرواز کی تھی۔
فروری کے بعد سے ایران اور اسرائیل اس میں مصروف ہیں جسے تجزیہ کاروں نے ’شیڈو وار‘ کہا ہے جس میں ہر ملک سے منسلک جہاز خلیج کے آس پاس کے پانیوں میں ٹِٹ فار ٹیٹ تبادلے میں حملے کی زد میں آئے ہیں۔
علاقائی پٹرول، سینٹ کام کا اس سال اس طرح کا پانچواں آپریشن، ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے کے لیے 2015 کے معاہدے کو بحال کرنے کے لیے بات چیت رک گئی ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے جوہری معاہدے پر واپس آنے کی پیشکش کی ہے لیکن ان کی انتظامیہ نے ایران میں سخت گیر حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد تاخیر پر بڑھتی ہوئی مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں امریکہ کو اس معاہدے سے نکال لیا تھا اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کر دی تھیں جس کے ردعمل کے طور پر ایران نے جوہری افزودگی کو بڑھا دیا تھا۔