Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پارلیمان کا مشترکہ اجلاس مؤخر: ’انتخابی اصلاحات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش ہے‘

ستمبر میں حکومت اور اپوزیشن انتخابی اصلاحات پر متفق ہو گئے تھے۔ فوٹو اے ایف پی
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ‏انتخابی اصلاحات ملک کے مستقبل کا معاملہ ہے، امید ہے اپوزیشن ان اہم اصلاحات پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔
بدھ کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری فواد نے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات کے معاملے پر حکومت اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ ایک متفقہ انتخابی اصلاحات کا بل لایا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں سپیکر اسد قیصر کو اپوزیشن سے ایک بار پھر رابطہ کرنے کے لیے کہا گیا ہے، پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کو اسی مقصد کے لیے مؤخر کیا جا رہا ہے۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ ’ہم پاکستان کے مستقبل کے لیے ایک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کر پائیں گے، تاہم ایسا نہ ہونے کی صورت میں ہم اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔‘
خیال رہے کہ ستمبر میں سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی کوششوں سے حکومت اور اپوزیشن انتخابی اصلاحات پر متفق ہوگئے تھے۔ اس سلسلے میں حکومتی اور اپوزیشن رہنماؤں کا ایک اجلاس 21 ستمبر کو سپیکر چیمبر میں ہوا تھا جس میں ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے اتفاق کیا گیا تھا کہ سپیکر تمام پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات کریں گے جس کے بعد دونوں ایوانوں میں تحریک پیش کرکے مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔
اس کے بعد سپیکر نے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کیا تاہم اسے موخر کر دیا گیا۔
انتخابی اصلاحات کے تحت حکومت مشترکہ اجلاس میں آئندہ انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے کرانے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے اور سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے لیے الیکشن ایکٹ میں 75 ترامیم متعارف کرائے گی۔

شیئر: