Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض کے مجسمہ سازی سمپوزیم کے لیے 20 فنکاروں کا انتخاب

ایک انٹرنیشنل پینل نے فنکاروں کا انتخاب کیا ہے۔(فائل فوٹو ایس پی اے)
دنیا بھر سے پیشہ ور  فنکار عوامی مجسموں کی ایک سیریز تیار کرنے کے لیے طویق انٹرنیشنل سمپوزیم میں اکٹھے ہوں گے۔
عرب نیوز کے مطابق 71 ممالک کے 400 مجسمہ سازوں کی جانب سے ریاض آرٹ کی درخواست کا جواب دینے کے بعد ایک انٹرنیشنل پینل نے حصہ لینے والے حتمی 20 فنکاروں کا انتخاب کیا ہے۔
جن ممالک کو منتخب کیا گیا ہے ان میں سعودی عرب،عمان، اٹلی، جرمنی، برطانیہ، بیلجیم، سپین، میکسیکو، بلغاریہ، کولمبیا، نیوزی لینڈ، نیدرلینڈ، شمالی مقدونیہ، رومانیہ، سلووینیا اورجارجیا شامل ہیں۔
آرٹسٹ سیاہ اورسفید موتی ماربل کا استعمال کرتے ہوئے مجسمے تیار کریں گے۔ وہ اس سال کی تھیم ’خلا کی شاعری‘ کے تحت مادے اور ایمٹنیس، روشنی اور سائے کے درمیان روابط کو تلاش کریں گے۔
ریاض آرٹ کے ڈائریکٹر خالد الحزانی نے کہا کہ ’شرکت کرنے والے آرٹسٹ خوبصورت مجسمے تیار کریں گے جو شاعری کو حرکت میں لاتے ہوئے اور اپنے اردگرد کے ماحول سے ہم آہنگ رہتے ہوئے اپنی جگہ بنائیں گے۔‘
 تقریب میں 400 سے زائد طلبہ کے لیے 12 عوامی مذاکروں، گائیڈڈ ٹورز اور تعلیمی دوروں کا ایک پروگرام شامل ہو گا جس میں ایک مجسمہ بنانے کے عمل کی وضاحت کی جائے گی اور انہیں مواد، آلات اور تکنیک تک رسائی دی جائے گی تاکہ ان کے تجربے کو مزید تقویت ملے۔
یہ تقریب 15 نومبر کو شروع ہو گی اور مکمل کیے گئے مجسموں کو ریاض کے مختلف بیرونی مقامات پر منتقل کرنے سے پہلے مسلسل چار دن تک دسمبر میں نمائش میں رکھا جائے گا۔
یہ انیشیٹو مملکت کے وژن 2030 کے اصلاحاتی منصوبے کے مطابق شہر کو دیواروں کے بغیر ایک گیلری میں تبدیل کرنا ہے۔
تقریب کے منتظمین نے کہا ہے کہ ’اس کا مقصد انٹرنیشنل آرٹ کی فہم و فراست اور تعریف کو وسعت دینے، تعلیم اور تبدیلی کو اثر انداز کرنے کے ساتھ ساتھ بین الثقافتی مکالمے کے لیے ایک پلیٹ فارم تیار کرنے کے لیے محلوں، پارکوں اورعوامی چوکوں میں فن کو لا کر شہر کو مالا مال کرنا ہے۔ ‘
یہ ریاض آرٹ کے تحت دوسرا عوامی آرٹ پروگرام ہے جس نے تین لاکھ سے زائد وزیٹرز کو راغب کیا تھا۔
مقامی کمیونٹی میں شعور بیدار کرنے کے لیے اس کے سماجی ترقیاتی پروگرام کے بنیادی اصول کے طور پر یہ سمپوزیم ورکشاپس کا اہتمام کرنے والے ثقافتی اداروں کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے ریاض آرٹ دنیا تک رسائی فراہم کر رہا ہے۔ ان میں شہزادی نورہ بنت عبدالرحمن یونیورسٹی، مسک آرٹ انسٹی ٹیوٹ اور رائل انسٹی ٹیوٹ آف ٹریڈیشنل آرٹس شامل ہیں۔
 

شیئر: