Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیپیٹل ہل پر حملہ، ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر سٹیو بینن پر فرد جرم عائد

کیپیٹل ہل پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی نے سٹیو بینن کو 23 ستمبر کو طلب کیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر سٹیو بینن پر کیپٹل ہل حملے کی تحقیقات کرنے والی کانگریس کمیٹی کے سامنے گواہی دینے سے انکار کرنے پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق امریکہ کے محکمہ انصاف نے بتایا ہے کہ سابق صدر کے طویل عرصے تک مشیر کے عہدے پر فائز رہنے والے سٹیو بینن پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
بینن کے بارے میں یہ شبہ ظاہر کیا گیا تھا کہ انہیں وائٹ ہاؤس اور کیپیٹل ہل پر حملہ کرنے والے ٹرمپ کے حامیوں کے درمیان رابطوں کا علم تھا۔
سٹیو بینن پر گواہی کے لیے کانگریس کے حکم کے باوجود حاضر نہ ہونے اور کمیٹی کو دستاویزات فراہم نہ کرنے پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔
چھ جنوری کو کیپیٹل ہل پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کرنے والی سلیکٹ کمیٹی نے 67 سالہ بینن کو 23 ستمبر کو طلب کیا تھا۔
وہ ان درجنوں افراد میں شامل تھے جنہیں اس حملے کی گواہی دینے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔ کمیٹی کا کہنا ہے کہ بینن کے پاس ایسی اہم معلومات ہیں جن سے کیپیٹل ہل میں ہونے والے حملے کے محرکات کو سمجھا جا سکتا ہے۔

یاد رہے کہ چھ جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابات میں شکست کے بعد ان کے حامیوں نے کیپٹل ہل پر دھاوا بولا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

ٹرمپ کی جانب سے عدالت میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کے مشیروں کو گواہی کے لیے پیشی سے استثنیٰ حاصل ہے جبکہ کمیٹی نے ان کی انتظامیہ سے جو دستاویزات مانگی ہیں اسے قانونی تحفظ (انتظامی استحقاق) حاصل ہے۔
سٹیو بینن نے کہا تھا کہ جب تک انتظامی استحقاق کا معاملہ حل نہیں ہو جاتا وہ گواہی دینے کے لیے پیش نہیں ہوں گے۔
یاد رہے کہ چھ جنوری میں ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابات میں شکست کے بعد ان کے حامیوں نے کیپٹل ہل پر دھاوا بولا تھا۔
پرتشدد مظاہرے کے دوران چار افراد کی ہلاکت ہوئی تھی جب کہ پولیس نے 52 افراد کو گرفتار کرنے کی تصدیق کی تھی۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے کیپٹل ہل پر مظاہرین کے حملے کو امریکی جمہوریت کا تاریک ترین واقعہ قرار دیا تھا۔

شیئر: