ٹی 20 ورلڈ کپ آسٹریلیا کی جیت کے ساتھ اختتام تو ہوگیا لیکن ’پلیئر آف دی ٹورنامنٹ‘ پر ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
اتوار کو ٹی 20 ورلڈ کپ کے فائنل میں آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو آٹھ وکٹوں سے شکست دی جس کے بعد دبئی میں ٹورنامنٹ کی اختتامی تقریب میں پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا ایوارڈ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی ڈیوڈ وارنر کو دیا گیا۔
مزید پڑھیں
-
آسٹریلیا سے ہار پر کوئی کسی پر انگلی نہ اٹھائے: بابر اعظمNode ID: 617706
-
ٹی20 ورلڈ کپ آسٹریلیا کے نام، نیوزی لینڈ کو آٹھ وکٹوں سے شکستNode ID: 618436
مختلف ممالک کی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں سمیت کرکٹ شائقین سوال اٹھا رہے ہیں کہ ’پلیئر آف دی ٹورنامنٹ' کسے ہونا چاہیے اور اس کا اصل حقدار کون ہے؟
پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے ٹویٹ میں کہا کہ ’بابر اعظم کو مین آف دی ٹورنامنٹ دیکھنے کا منتظر تھا، یقینی طور پر غیر منصفانہ فیصلہ ہے۔‘
Was really looking forward to see @babarazam258 becoming Man of the Tournament. Unfair decision for sure.
— Shoaib Akhtar (@shoaib100mph) November 14, 2021
ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی شیرفین ردرفورڈ مین آف دی ٹورنامنٹ کے فیصلے کو تھکا ہوا فیصلہ قرار دیتے ہیں۔
اس حوالے سے ٹویٹ میں لکھتے ہیں کہ ’میں حیران ہوں بابر اعظم پلیئر آف دی ٹورنامنٹ نہیں ہیں۔‘
ٹوئٹر صاف ہنس مسرور مین آف دی ٹورنامنٹ کا اعزاز بابر اعظم کو نہ مِلنے پر سوال کرتے ہیں کہ ’ڈیوڈ وارنر کو کس معیار کے تحت پلیئر آف دی ٹورنامنٹ قرار دیا ہے؟ جبکہ بابر اعظم نے سب سے زیادہ سکور ایک اچھے رَن ریٹ کے ساتھ بنائے ہیں۔‘
At what criteria Warner is given this )layer of the Match.@babarazam258 scored most with better Run Rate. #ICCT20WorldCup pic.twitter.com/A1uWdaAJl3
— Hans Masroor Badvi (@hansbadvi) November 14, 2021