Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’آٹوگراف لینے کا منتظر ہوں‘، بابر اعظم کا ننھے ہارون کے خط کا جواب

ننھے ہارون نے بابر اعظم کے نام اپنے خط میں ٹیم کا کپتان بننے کی خواہش ظاہر کی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستانی کرکٹ ٹیم آسٹریلیا سے سیمی فائنل میں پانچ وکٹوں سے شکست کے بعد ٹی 20 ورلڈ کپ سے باہر تو ہو گئی ہے مگر سوشل میڈیا پر اب بھی اس ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کا تذکرہ چل رہا ہے۔
صارفین کپتان بابر اعظم اور تیم کے دیگر کھلاڑیوں کی ہمت بندھاتے ہوئے آئندہ ورلڈ کپ جیتنے کی امید ظاہر کر رہے ہیں۔
بڑے تو بڑے، بچے بھی سیمی فائنل میں پاکستان کی شکست پر افسردہ دکھائی دیے تھے اور سوشل میڈیا پر کچھ بچوں کے کلپس وائرل بھی ہوئے تھے جن میں انہیں روتے دیکھا گیا تھا۔
اور اب سوشل میڈیا پر ایک آٹھ سالہ بچے کی جانب سے کرکٹ ٹیم کے نام خط بھی گردش کر رہا ہے اور دلچسپ بات یہ کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے اس ننھے بچے کے خط کا جواب بھی دیا ہے۔
ہارون سوریہ نامی آٹھ سالہ بچے نے خط میں لکھا کہ ’پاکستان ٹیم مجھے آپ پر فخر ہے میں آپ سے پیار کرتا ہوں بابر اعظم، آپ بہت اچھا کھیلے۔ میچ دیکھتے ہوئے ہارون نت اپنے تاثرات کا اظہار کچھ یوں کیا کہ ’کل ہونے والے میچ میں ہر ایک نے عمدہ بیٹنگ اور باؤلنگ کی مجھے فخر تھا کہ ہم جیت رہے ہیں لیکن درمیان میں پریشان ہوا اور میچ کے اختتام پر میں ڈر گیا تھا۔‘
ننھے ہارون نے مستقبل میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا کپتان بننے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں مستقبل میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا کپتان بنوں گا، اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ آپ کی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو اپنی ٹیم میں کھیلنے کے لیے مدعو کروں گا۔ ہم فائنل میں جائیں گے اور جیتیں گے۔‘
پاکستانی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کے آٹو گرافس کی فرمائش کرتے ہوئے ہارون نے لکھا کہ ’پیارے بابر، ایک صفحے پر مجھے سب کھلاڑیوں کے سگنیچر کر دیں اور وہ میرے گھر بھیج دیں۔ ’تم جیتو یا ہارو، ہمیں تم سے پیار ہے۔‘
کپتان بابر اعظم نے اس خط کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے جواب میں لکھا کہ ’پیارے محمد ہارون سوریہ، سلام۔ چیمپئن اس ہمدردانہ خط کے لیے آپ کا شکر گزار ہوں۔ مجھے آپ پر بالکل اعتماد ہے اور آپ اپنے یقین، توجہ اور محنت سے کچھ بھی حاصل کر سکتے ہیں۔‘
انہوں نے ننھے ہارون کی آٹوگراف کی فرمائش کا جواب دیتے ہوئے لکھا کہ ’آپ کو تمام کھلاڑیوں کے آٹوگرافس ملیں گے لیکن مستقبل کے کپتان! میں آپ سے آٹوگراف لینے کا منتظر ہوں۔‘

شیئر: