Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نیب کے نام پر ملزموں کو جعلی کالز کا انکشاف، ’افسران ذاتی رابطے کے مجاز نہیں‘

ترجمان کے مطابق چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی ہدایت کے مطابق کوئی افسر ذاتی رابطے کا مجاز نہیں۔ (فوٹو: اے پی پی)
بلوچستان میں ڈی جی نیب کے نام پر کرپشن کیسز کے ملزموں اور سرکاری افسران کو جعلی فون کالز کا انکشاف ہوا ہے، جس کے بعد نیب کا انٹیلیجنس ونگ متحرک ہو گیا ہے۔
نیب بلوچستان کے مطابق ادارے کے نوٹس میں آیا ہے کہ کچھ جعل ساز نیٹ کالز کی مختلف آئی پیز سے ڈی جی نیب کے نام پر زیر تفتیش ملزموں اور دیگر متعلقہ افراد کو فون کر رہے ہیں جو صریحاً فراڈ اور جعل سازی ہے اس سے متعلق نیب نے اپنے انٹیلی جنس کو بھی متحرک کر دیا ہے اور متعلقہ اداروں کو بھی کارروائی کے لیے کہا گیا ہے۔
نیب ترجمان کی جانب سے منگل کو جاری بیان میں عوام اور زیر تفتیش مقدمات میں ملوث افراد کو خبردار کیا گیا ہے کہ ایسی کسی بھی کال کرنے والے شخص کو کسی بھی قسم کی معلومات نہ دی جائیں اور نہ ہی ایسی کالز کو آفیشل تصور کیا جائے، بلکہ نیب کے کسی بھی افسر کے نام سے آنے والی کال سے متعلق فوری طور پر نیب آفس کو مطلع کریں۔
ترجمان کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایت کے مطابق نیب کے کسی بھی کیس میں کوئی بھی افسر ذاتی طور پر فون پر ملزمان یا افراد سے رابطے کا مجاز نہیں ہے اور پوچھ گچھ میں مطلوب کسی بھی شخص کو باقاعدہ طور پر دفتر میں طلب کرکے جملہ تفتیشی عمل ریکارڈ پر لایا جاتا ہے۔
قومی احتساب بیورو بلوچستان کی جانب سے عوام، سرکاری افسران اور مختلف زیر تفتیش مقدمات میں ملوث ملزمان کو آگاہ کیا گیا ہے کہ نیب اپنے ضابطہ قانون کے مطابق ملزموں یا افراد کی پوچھ گچھ یا شنوائی کے لیے طے شدہ طریقہ کار کے تحت دفتری اوقات کار میں تفتیش کرتا ہے اور اس ضمن میں کسی بھی سطح کے افسر کی جانب سے ذاتی نوعیت کا رابطہ یا  کال نہیں کی جاتی بلکہ قانونی طریقہ کار کے تحت سرکاری مراسلہ بھیجا جاتا ہے۔

شیئر: