گورنر ہاؤس میں کاروباری تقریب ’ناقص فیصلہ‘
’مفادات کے ٹکراؤ‘ کے حوالے سے صدر کو سوشل میڈیا پر کڑی تنقید برداشت کرنا پڑی (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا ہے کہ ان کی موجودگی میں ان کے بیٹے اور ان کے دوست کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کے مقام کا انتخاب ’ناقص فیصلہ‘ تھا۔
مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب کراچی میں گورنر ہاؤس میں منعقد کی گئی تھی۔
ان کی جانب سے ٹویٹ میں یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا ان پر ’مفادات کے ٹکراؤ‘ کے حوالے سے تنقید کررہا ہے۔
پیر کے روز صدر علوی کے صاحبزادے عواب علوی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے کلینک ’علوی ڈینٹل ہسپتال‘ نے ’برنگنگ سمائل‘ نامی امریکی کمپنی کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت پاکستان میں لوگوں کو دانتوں کا سستا علاج فراہم کیا جائے گا۔
ان کی اس ٹویٹ پر صدر عارف علوی نے انہیں نیک تمناؤں کا پیغام دیا تھا اور پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ لانے پر انہیں مبارک باد بھی دی تھی۔
تاہم ’مفادات کے ٹکراؤ‘ کے حوالے سے انہیں سوشل میڈیا پر کڑی تنقید برداشت کرنا پڑی۔
انسانی حقوق کے کارکن اور وکیل جبران ناصر نے صدر علوی کا ایک پرانا ٹویٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’جناب عارف علوی صاحب عزت اچھالنا آسان ہے اور عزت بنانا اور بچانا بہت مشکل۔‘
’جس پیمانے پر آپ اپنے حریفوں کو ناپتے تھے کیا آج اس پیمانے پر آپ خود پورا اتررہے ہیں؟‘
اس عمل کو سعد قیصر نامی صارف نے ’طاقت کا غلط استعمال‘ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ ’کس قانون کے تحت، کیسے اور کیوں پاکستان کے صدر عارف علوی نے کراچی کا گورنر ہاؤس اپنے ذاتی کاروبار کے دستخط کی تقریب کے لیے استعمال کیا؟‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’پی ٹی آئی کو وضاحت دینی چاہیے، یہ کوئی مذاق نہیں۔‘