Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس میں راکٹوں کا قبرستان

  قازقستان .... سوویت یونین نے 1970ء کے عشرے میں جو انتہائی طاقتور قسم کا سپر راکٹ تیا رکیا تھا وہ 1991ءسے راکٹوں کے مقامی قبرستان میں بیکار پڑا ہوا ہے۔ واضح ہو کہ انرجیا نامی سپر راکٹ انتہائی طاقتور تھا اور اسے بغیر انسان کے خلا میں بھیجے جانے والے روسی جہازبوران کو کرہ ارض کے مدار پر پہنچانے کیلئے تیار کیا گیا تھا۔ اسے 1988ءمیں مدار پر بھیجا جانیوالا تھا مگر پھر یہ پروگر ام منسوخ یا ملتوی کردیا گیا تھا۔ اب راکٹوں میزائلوں اور اسی قسم کی دوسری چیزوںکے قبرستان کی جو تصویریں جاری ہوئی ہیں وہ انتہائی ہولناک اور حیرت انگیز ہیں۔ تاریخی اعتبار سے یہ کہا جاسکتا ہے کہ یو ایس ا یس آر نے اس راکٹ کو امریکی خلائی جہاز سیٹرن فائیو کی ہمسری کے لئے تیار کیا گیاتھا جو اپولو مشن کے لئے ناسا نے تیار کیا تھا۔ یہ ایک تاریخی اور انتہائی اہم صلاحیت ضرب و حرب کا حامل راکٹ ایک متروکہ زیر زمین بنکر میں پڑا ہوا ہے۔ اس حوالے سے اتاری گئی تمام تصویریں قازق شہر بیکانور کے فوٹو گرافر رالف کی کوششوں اور دلچسپی کا نتیجہ ہیں۔ ان تصویروں میں ایک بہت بڑا زیر زمین ہینگر نظر آیا ہے جو کسی زمانے میں عسکری اور خلائی سرگرمیوںکا مرکز تھا تاہم اسے آج بھی سویوز اور راکٹوں کے داغے کیلئے استعمال کیا جاتاہے۔ واضح ہو کہ روس نے 1970کے عشرے کے آخری دنوں میں انرجیا نامی سپر ہیوی راکٹوں کی تیاری شروع کی تھی۔

شیئر: