Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جنرل بپن راوت سے متعلق ’نامناسب‘ پوسٹ کرنے پر 8 انڈین شہری گرفتار

جنرل بپن راوت اہلیہ کے ہمراہ ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہو گئے تھے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاک ہونے والے انڈیا کے پہلے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت سے متعلق سوشل میڈیا پر ’ناگوار‘ پوسٹ کرنے پر آٹھ انڈین شہریوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جنرل بپن راوت کا ہیلی کاپٹر گرنے کے چند گھنٹوں کے بعد ہی ایک شخص کو گرفتار کیا گیا جس نے انسٹا گرام اکاؤنٹ پر لکھا تھا کہ ’جہنم میں داخل ہونے سے پہلے ہی (راوت) زندہ جل گیا۔‘
پولیس نے تصدیق کی ہے کہ عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر متعلقہ شخص کو دو افراد کے ہمراہ ریاست راجستھان سے گرفتار کیا گیا ہے۔
انڈیا کے مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں پانچ دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
جنرل بپن راوت بدھ کو پہاڑی علاقے میں واقع ملٹری کالج جا رہے جب ان کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا۔ ہیلی کاپٹر میں ان کی اہلیہ سمیت 11 فوجی اہلکار بھی سوار تھے۔
ضلع جموں میں ایک بینک کی اہلکار کو اس الزام کی بنیاد پر معطل کر دیا گیا کہ انہوں نے جنرل راوت کی ہلاکت سے متعلق فیس بک پوسٹ پر ہنسنے والی ایموجی سے ردعمل دیا۔
جنوبی ریاست کرناٹک کے وزیراعلیٰ نے عسکری کمانڈر کی توہین کرنے والے ’گمراہ ذہنوں‘ کی گرفتاری کا حکم دیا تھا جس کے بعد دو افراد سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
خیال رہے کہ حالیہ کچھ عرصے میں انڈین پولیس سینکڑوں کی تعداد میں انٹرنیٹ صارفین کو حراست میں لے چکی ہے جس پر سماجی تنظیمیوں نے کئی مرتبہ آواز بھی اٹھائی ہے۔
اکتوبر میں درجن سے زیادہ افراد کو حراست میں لیا گیا جنہوں نے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے انڈین ٹیم کو شکست دینے کی خوشی منائی۔ ان میں سے اکثر افراد کے خلاف انسداد دہشت گردی کے قوانین کے تحت کارروائی کی جا رہی ہے۔

شیئر: