Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حادثے میں ہلاک ہونے والے انڈین ڈیفنس چیف کی آخری رسومات ادا

نریندر مودی نے بپن راوت کو 2019 میں چیف آف ڈیفنس تعینات کیا تھا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کے پہلے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت نے دنیا کی ایک بڑی فوج کی قیادت کی اور بدھ کو پہاڑی علاقے میں واقع ملڑی کالج جا رہے تھے جب ان کا ہیلی کاپٹر گہری دھند میں گر کر تباہ ہو گیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اس حادثے میں صرف ایک شخص زندہ بچا۔ انڈین ایئرفورس نے اس حادثے کی تحقیقات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انڈیا کے دارالحکومت دہلی میں سینکڑوں فوجی 63 سالہ جنرل کے تابوت کے ساتھ چل رہے تھے۔ ایک درجن سینیئر ملٹری افسران ان کے گھر پر موجود رہے۔
جہاں سے تابوت گزر رہا تھا لوگ پھولوں کی پتیاں نچھاور کررہے تھے اور درجنوں لوگ ہاتھوں میں انڈیا کا جھنڈا تھامے ساتھ ساتھ بھاگ رہے تھے اور ’ہندو ماتا کی جے‘ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔
بپن راوت، ان کی اہلیہ اور 11 دیگر فوجیوں کی نعشیں جمعرات کو دہلی لائی گئیں جہاں انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
نریندر مودی نے کہا کہ ’انڈیا ان کی خدمات کو کبھی نہیں بھولے گا۔‘
نریندر مودی نے بپن راوت کو 2019 میں چیف آف ڈیفنس تعینات کیا تھا اور انڈین فوج، ایئر فورس اور نیوی کو ایک جگہ پر جدید فورس میں ڈھالنے کا مشن دیا تھا۔
بپن راوت کی موت ایسے وقت پر ہوئی ہے جب انڈیا کو چین کا سامنا ہے۔ دوسری طرف پاکستان کے ساتھ بھی تعلقات میں تناؤ ہے۔
انڈیا، چین تعلقات کے ماہر برہما چیلانے کا کہنا تھا کہ جنرل راوت ’چین کی جارحیت‘ کے خلاف انڈیا کے لوگوں کے نمائندہ تھے۔

مودی نے کہا کہ ’انڈیا بپن راوت کی خدمات کو کبھی نہیں بھولے گا‘ (فوٹو اے ایف پی)

واضح رہے کہ بدھ کو انڈین فضائیہ نے کہا تھا کہ تامل ناڈو میں ایئر فورس کا ایم آئی 17 وی فائیو ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہو گیا تھا جس میں انڈیا کے چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت اور ان اہلیہ سمیت دیگر 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
جنرل بپن اور ان کی اہلیہ کی آخری رسومات سے قبل وزیر داخلہ امیت شاہ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول اور کانگریس کے رہنما راہُل گاندھی دیگر چند رہنماؤں سمیت ان کی سرکاری رہائش گاہ پر حاضر ہوئے اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

شیئر: