Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بنی گالہ کا خرچہ چلانے کے لیے کبھی ایک پیسہ نہیں دیا: جہانگیر ترین

جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ’میں ریکارڈ کو درست کرنا چاہتا ہوں‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین نے پارٹی کے سابق رہنما جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد کے دعوے کو رد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’وہ بنی گالہ میں وزیراعظم عمران خان کے گھر کا خرچہ نہیں چلاتے تھے۔‘
چند روز قبل جسٹس وجیہہ الدین نے ایک نجی کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’عمران خان کا بنی گالہ کا گھر جہانگیر ترین جیسے لوگوں کے پیسے سے چلتا تھا۔‘
بدھ کو جہانگیر ترین نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’میرے عمران خان کے ساتھ تعلقات کی نوعیت جیسی بھی ہو، لیکن سچ سامنے آنا چاہیے۔ میں نے نیا پاکستان بنانے کے لیے جو کچھ ہو سکا وہ کیا، لیکن میں نے بنی گالہ کے گھر کا خرچہ چلانے کے لیے عمران خان کو کبھی ایک دھیلا بھی نہیں دیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’میں ریکارڈ کو درست کرنا چاہتا ہوں۔‘
جسٹس (ر) وجیہہ الدین احمد نے کہا تھا کہ ’یہ سوچ بالکل غلط ہے کہ عمران خان کوئی دیانت دار آدمی ہیں۔ جس آدمی کے جوتے کے تسمے بھی اس کے اپنے پیسوں کے نہ ہوں اسے دیانت دار کیسے کہا جا سکتا ہے؟‘ 
ان کا کہنا تھا کہ ’عمران خان کا بنی گالہ کا گھر چلانے کے لیے جہانگیر ترین جیسے لوگ 30 لاکھ روپے ماہانہ دیا کرتے تھے، بعد میں یہ رقم 50 لاکھ روپے ماہانہ کر دی گئی۔‘
منگل کو نیوز کانفرنس میں وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے جب جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین کے بیان کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’اس طرح کے کئی مسخرے پھر رہے ہوتے ہیں، ان مسخروں کو توجہ دینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔‘
اس سے قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گِل نے جسٹس وجیہہ الدین کے بیان کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا کہ ’ریکارڈ کی درستی: جسٹس وجیہہ الدین کا چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے گھر کے خرچے سے منسلک بیان باکل جھوٹا اور غیر منطقی بیان ہے۔‘
شہباز گِل نے مزید لکھا ہے کہ ’جو بھی عمران خان کو جانتا ہے وہ ان کی خودداری اور دیانت داری کو جانتا ہے۔ وجیہہ صاحب پارٹی سے نکالے جانے کے دکھ میں اکثر ایسے غیر منطقی بیان دیتے رہتے ہیں۔
واضح رہے کہ جہانگیر ترین کا شمار تحریک انصاف کے اہم ترین رہنماؤں میں ہوتا تھا، تاہ، سپریم کورٹ کی طرف سے انہیں نااہل قرار دیے جانے کے بعد پارٹی کے سیکریٹری جنرل کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
اس کے بعد چینی سکینڈل منظر عام آنے کے بعد ان کی وزیراعظم عمران خان اور تحریک انصاف سے دوریاں بڑھتی گئیں۔

شیئر: