Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرائسٹ چرچ حملہ، ہلاک ہونے والے پاکستانی کے لیے ’تمغہ بہادری‘

2019 میں کرائسٹ چرچ کی ایک مسجد پر مسلح شخص نے حملہ کر کے51 افراد کو ہلاک کر دیا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
نیوزی لینڈ کی مسجد میں حملہ آور کو روکنے کی کوشش کرنے والے دو مسلم شہریوں کو ولنگٹن میں سول تمغہ بہادری سے نوازا گیا ہے جن میں سے ایک کا تعلق پاکستان سے ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جمعرات کو دونوں افراد کی جانب سے لوگوں کو بچانے کی کوشش پر خراج تحسین پیش کیا گیا۔
2019 میں کرائسٹ چرچ کی ایک مسجد پر مسلح شخص نے حملہ کیا تھا اور 51 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
ایوارڈ کے حق دار قرار پانے والوں میں نعیم راشد بھی شامل تھے جنہوں نے دوسروں کو بچانے کی کوشش میں اپنی جان دے دی تھی جبکہ عبد العزیز نامی شخص ایسی کوشش کے بعد گولیوں سے بچنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
اعزاز سے نوازنے کا یہ سلسلہ 1999 میں شروع کیے جانے کے بعد صرف دو افراد کو ہی دیا گیا تھا جبکہ اب آٹھ دیگر ایسے افراد کو بھی انعام دیا گیا جنہوں نے چلتی گولیوں کے دوران دورسروں کی مدد کرتے ہوئے بہادری کا مظاہرہ کیا۔
راشد جمعے کی نماز کے موقع پر اپنے بیٹے کے ساتھ نیوزی لینڈ کی النور مسجد میں موجود تھے جہاں درجنوں کی تعداد میں دوسرے لوگ بھی تھے۔ اسی لمحے ایک شخص بندوق ہاتھ میں لیے ہال میں داخل ہوا اور اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔
حکام کا کہنا ہے کہ راشد ان لوگوں میں موجود تھے جو فائرنگ کرنے والے قریب تھے، جیسے ہی حملہ آور نے دوسری طرف بندوق گھمائی راشد نے چھلانگ لگا کر اسے پکڑنے کی کوشش کی تاہم حملہ آور نے گولیاں چلا دیں جو راشد کو لگیں تاہم وہ گرتے ہوئے بھی حملہ آور کو زمین تک جھکانے میں کامیاب ہوئے۔
اس کے بعد حملہ آور پھر کھڑا ہوا اور ایک بار پھر راشد پر فائرنگ کی۔
حکام کا کہنا ہے کہ اس مختصر وقفے میں سات افراد بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے۔
اس کے فوراً حملہ آور مسجد سے نکل گیا اور دوسری مسجد کے باہر بندوق نکالی تو عبد العزیز نے زور سے آواز لگائی اور اس کے پیچھے بھاگے اور کریڈٹ کارڈ میشن اس کی طرف اچھالی تھی۔

 

شیئر: