بلوچستان کے ضلع لسبیلہ میں چیک پوسٹ پر مسافر بسوں کو گھنٹوں تک روکے جانے کے خلاف ٹرانسپورٹر نے احتجاجاً اپنی بس کو آگ لگادی۔
مقامی حکام کے مطابق یہ واقعہ کراچی سے متصل بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے علاقے وندر میں ناکہ کھاری کے مقام پر پیش آیا۔
آگ لگنے کے بعد بس جل کر تباہ ہوگئی۔
مزید پڑھیں
-
’گوادر میں غیرقانونی ماہی گیری کے خلاف سخت کارروائی ہوگی‘Node ID: 626391
-
حکومت کے ساتھ تحریری معاہدہ، گوادر احتجاج ختم کرنے کا اعلانNode ID: 627671
-
کوئٹہ کے قندھاری بازار میں دھماکہ، ایک شخص ہلاک، سات زخمیNode ID: 628161
ٹرانسپورٹروں نے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو بھی آٹھ گھنٹوں سے زائد تک ٹریفک کے لئے بند رکھا۔
اپنی بس جلانے والے ٹرانسپورٹر داد محمد اچکزئی کا کہنا تھا کہ کوسٹ گارڈ کا دائرہ اختیار ساحلی علاقوں تک محدود ہے مگر انہوں نے ساحل سے دور وندر کے مقام پر چیک پوسٹ قائم کر رکھی ہے جہاں بلوچستان سے کراچی جانے والی تمام مسافر بسوں کو روزانہ کئی کئی گھنٹوں تک چیکنگ کے نام پر روکا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مسافروں اور مریضوں کو ہر روز گھنٹوں انتظار کا اذیت برداشت کرنا پڑتا ہے۔
داد محمد اچکزئی کے مطابق چیک پوسٹ پر تعینات سکیورٹی اہلکاروں کے رویے سے تنگ آکر انہوں نے احتجاجاً اپنی ایک قیمتی بس کو نذر آتش کردیا۔
چیک پوسٹ پر تعینات ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مسافر بس مالکان قانونی دستاویزات کے بغیر سفر کرنے والے افغان باشندوں کو سوار کرتے ہیں جب کہ ان بسوں میں مسافروں کی آڑ میں چھالیہ، ایرانی اشیا سمیت غیر ملکی سامان بھی سمگل کیا جاتا ہے جب یہ سامان پکڑا جاتا ہے تو ٹرانسپورٹرز احتجاج کرکے ہم پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں۔
لسبیلہ وندر، بلوچستان
بلوچستان کے ٹرانسپورٹرز کے ساتھ ظلم و زیادتی کی وجہ سے ٹرانسپورٹرز نے اپنے کوج آگ لگا دیا جس کی باعث ٹریفک معطل ہوگیا، @QuddusBizenjo @ImranKhanPTI @mustikhan @BBhuttoZardari @HRCP87 @sakhtarmengal @dawn_com @geonews_english pic.twitter.com/T1qXZSnuLp— Saeed Sarbazi (@SarbazSaeed) December 19, 2021