Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گوادر میں احتجاج کرنے والوں سے وفاقی وزرا بات چیت کریں گے، فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر دو وفاقی وزرا بلوچستان جائیں گے اور تمام معاملات کا از سر نو جائزہ لے کر رپورٹ پیش کریں گے۔
منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب میں فواد چوہدری نے بتایا کہ اجلاس میں گوادر کے معاملات پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ وفاقی وزرا اسد عمر اور زبیدہ جلال وزیراعظم کی ہدایت پر گوادر جائیں گے اور تمام موجودہ معاملات کے حل پر بھی بات کریں گے۔ اس کے علاوہ وفاقی وزرا گوادر میں جاری احتجاج کے شرکا سے بھی بات چیت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پہلے ہی گوادر کے معاملے کا نوٹس لے چکے ہیں، اور اس سے متعلق سخت اقدامات کی ہدایت بھی کر چکے ہیں۔ 
فواد چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد میں پینے کے پانی پر جتنا خرچ ہوتا ہے اس سے کہیں زیادہ گوادر میں پینے کے پانی کے پراجیکٹ پر ہو چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سات سو ارب روپے کا سدرن بلوچستان پیکچ کا اعلان کر چکے ہیں۔
’اس میں سے 560 ارب روپے وفاق کی جانب سے دیے گئے ہیں۔ اتنی بڑی رقم دیے جانے کے باوجود اگر مسئلے حل نہیں ہو رہے تو ضرورت ہے کہ از سر نو جائزہ لیا جائے کہ آخر خامی کہاں آ رہی ہے۔‘ 
انہوں نے کہا کہ دونوں وفاقی وزرا گوادر کا دور کریں گے اور تمام معاملے کی جامع رپورٹ وزیراعظم کو پیش کریں گے۔
وزیر اطلاعات نے بتایا کہ افغانستان کے لیے ویزہ پالیسی میں نرمی کی ہے، ویزے کے حصول کے لیے مدت تیس دن سے کم کر کے پندرہ کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں کام کرنے والے عالمی این جی اوز کے طریقہ کار کو آسان کیا ہے تاکہ وہ افغانستان جا سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے ممالک میں جانے والے افغان شہریوں کو سات دن کا ٹرانزٹ ویزہ دیا جائے گا تاکہ وہ زمینی اور فغائی راستوں سے سفر کر سکیں۔

شیئر: