Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکہ کا او آئی سی کے افغانستان میں کردار کا ’پرتپاک خیرمقدم‘

کانفرنس کا مقصد مسلمانوں اور دیگر ممالک اور بین الاقوامی اداروں کو افغانستان کی مدد کے لیے اکٹھا کرنا تھا (فوٹو: اے ایف پی)
افغانستان کے لیے امریکہ کے نمائندہ خصوصی تھامس ویسٹ نے کہا ہے کہ امریکہ نے افغانستان میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے کردار کا ’پرتپاک‘ خیرمقدم کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق امریکہ کی جانب سے یہ تبصرے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کونسل کے 17ویں غیر معمولی اجلاس کے اختتام کے بعد سامنے آئے۔
او آئی سی کا یہ غیر معمولی اجلاس سعودی عرب نے بلایا اور پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس میں اس کی میزبانی کی گئی۔
اس کانفرنس کا مقصد مسلمانوں اور دیگر ممالک اور بین الاقوامی اداروں کو افغانستان کی مدد کے لیے اکٹھا کرنا تھا۔
کانفرنس میں شریک ممالک نے دوسرے بین الاقوامی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ شراکت سمیت افغانستان کو انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے ایک ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ قائم کرنے اور او آئی سی کے سکریٹری جنرل کے لیے افغانستان کے لیے ایک خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔
تھامس ویسٹ نے کہا کہ ’آج کا او آئی سی کا یہ اجلاس نتیجہ خیز رہا جس میں ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ کی تشکیل اور او آئی سی کے خصوصی نمائندے کے تقرر کی منظوری دی گئی۔ امریکہ او آئی سی کے کردار اور شراکت کا گرمجوشی سے خیرمقدم کرتا ہے۔‘
واجح رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم نے اپنے جنرل سیکرٹریٹ میں انسانی ہمدردی، ثقافتی اور خاندانی امور کے اسسٹنٹ سکریٹری جنرل سفیر طارق علی بخیت کو او آئی سی سیکرٹری جنرل کا افغانستان کے لیے خصوصی نمائندہ مقرر کرنے کا فیصلہ کیا۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ تقریباً دو کروڑ 30 لاکھ افراد (جو افغانستان کی آبادی کا تقریباً 55 فیصد ہیں) کو بھوک کا سامنا ہے اور تقریباً 90 لاکھ کو قحط کا خطرہ ہے۔

شیئر: