’ماضی میں اپنے لوگوں کے مفاد کے خلاف خارجہ پالیسی بنائی گئی‘
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ او آئی سی کے اجلاس سے پاکستان کا مقصد پورا ہوا ہے۔ (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ’پاکستان نے اپنے لوگوں کے مفاد کے خلاف ہی خارجہ پالیسی بنائی، بدقسمتی سے ماضی میں حکمرانوں کی ترجیح عوام نہیں ڈالر تھے۔‘
وزیراعظم عمران خان نے منگل کو دفتر خارجہ میں ہونے والی تقریب سے خطاب میں کہا کہ ’پاکستان کے حالات خراب ہونے میں اپنا ہی قصور تھا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی عوام کا نہیں سوچا گیا، بدقسمتی سے ماضی میں حکمرانوں کی ترجیح عوام نہیں ڈالر تھے۔‘
انہوں نے کہا کہ ملکی حالات میں آنے والے اتار کے ہم خود ہی قصور وار ہیں، کسی اور پر الزام نہیں لگانا چاہیے۔
’ہم نے اپنے آپ کو ہی استعمال ہونے دیا، امداد کے لیے ہم نے اپنی ملک کی ساکھ کو قربان کیا۔ صرف پیسے کے لیے اپنے لوگوں کے مفاد کے خلاف ہی خارجہ پالیسی بنائی۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’آئندہ او آئی سی کا اجلاس کا اس سے بھی بہتر انداز میں کیا جائے گا۔‘
انہوں نے افغانستان میں انسانی بحران کے تناظر میں اسلام آباد میں ہونے والے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس سے متعلق کہا کہ ’کانفرنس سے جو پاکستان کا مقصد تھا وہ پورا ہوا ہے، ساری دنیا پاکستان کے مؤقف کی تائید کر رہی ہے۔‘
’ہم اگست سے یہ کہہ رہے تھے کہ طالبان پسند ہیں یا نہیں ہمیں افغان عوام کا سوچنا ہوگا۔ آج سب ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، ہمارے مؤقف کی تائید کرتے ہیں۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ ’افغانستان صرف ہمارا ہمسایہ ملک ہی نہیں بلکہ اس کے ساتھ ہمارا پرانا تعلق ہے۔ افغانستان انسانی بحران کا شکار ہے، اگر ان کے اثاثے منجمد رہے تو بحران مزید شدت اختیار کر جائے گا۔‘
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ’ہمیں سارے ملک کو جیو اکنامک کی جانب گامزن کرنا ہوگا اور سفارت خانوں کی بھی یہی ترجیح ہونی چاہیے کہ کس طرح سرمایہ کاری ملک میں لے کر آئیں۔‘