Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں شادی ہالز کے لیے اہم کورونا ایس او پیز

مقررہ ضوابط پرعمل نہ کرنے کی صورت میں چالان کیا جاتا ہے (فوٹو : ٹوئٹر)
وزارت بلدیاتی امور نے واضح کیا ہے کہ شادی ہالز میں کورونا کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پرعمل نہ کرنے پرچالان کا سلسلہ جاری ہے۔
وزارت کی جانب سے مقررہ ضوابط کی وضاحت کرتے ہوئے وزارت بلدیاتی امور کا کہنا ہے کہ کوورنا وائرس سے بچاؤ کے لیے مقررہ احتیاطی تدابیر میں سب سے اہم کارکنوں کا مستقل بنیادوں پر ماسک استعمال کرنا شامل ہے۔
اخبار 24 نے وزارت بلدیاتی امور و دیہی ترقی کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ وزارت کی جانب سے تمام شادی ہالز کو تحریری طورپر ہدایات جاری کی گئی ہیں جن میں انہیں کہا گیا ہے کہ ایس اوپیز کا خاص خیال رکھا جائے۔ ایس اوپیز پرعمل نہ کرنے کی صورت میں چالان کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے وزارت صحت کی متعلقہ کمیٹی نے شادی ہالز کے علاوہ دیگر کمرشل مارکیٹوں اوراداروں کے لیے ضوابط جاری کیے ہیں جن پرعمل کرنا ضروری ہے۔

شادی ہالز کے کارکنوں کومستقل ماسک کا استعمال کرنا ضروری ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

ضوابط کے مطابق شادی ہالز کے کارکنوں کو تقریب کے دوران مستقل بنیادوں پرماسک استعمال کرنا ضروری ہے ۔ ہاتھوں کی صفائی کے لیے سینیٹائزرکی بوتلوں کو نمایاں مقامات پررکھا جائے۔
ایس اوپیز کے حوالے سے انتباہی سائنز بھی چسپاں کرنا ضروری ہے جن میں ماسک کے استعمال اور سماجی فاصلے کے پابندی کے بارے میں انتباہ کیا گیا ہو۔
شادی ہالز کی انتظامیہ کے لیے لازمی ہے کہ وہ ہال کی سینیٹائزنگ کا ریکارڈ مرتب کرے تاکہ معلوم ہو سکے کہ کتنی بار ہال کو سینیٹائزکیا گیا ہے۔

ہالز میں سینیٹائزرنمایاں مقام پررکھے جائیں (فوٹو، ٹوئٹر)

ہال کے داخلی راستوں پرآنے والوں کا ’توکلنا‘ سٹیٹس چیک کرنے کا بندوبست کیا جانا چاہیے۔ داخلی راستوں سے آنے والوں کی تعداد کا ریکارڈ رکھنے کے لیے توکلنا کا کیوآرکوڈ چسپاں کیا جائے جسے سکین کرنے کے بعد ہی مقررہ تعداد کی گنجائش کے حساب سے لوگوں کو اندرجانے کی اجازت دی جائے۔
اس حوالے سے وزارت بلدیات و دیہی ترقی کا کہنا تھا کہ بیشتر چالان اس قسم کی خلاف ورزیوں پرکیے گئے جن کی پابندی شادی ہالز کی انتظامیہ کی جانب سے نہیں کی جا رہی تھی۔

شیئر: