لاہور میں قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے ن لیگی رہنما اور سابق صوبائی وزیر بلال یاسین کا ہسپتال میں آپریشن کامیاب ہو گیا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق ان کے جسم سے گولی نکال لی گئی ہے اور ان کے کولہے کی ہڈی متاثر ہوئی ہے۔
جمعے کی شب بلال یاسین کو زخمی حالت میں میو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق بلال یاسین پر موٹرسائیکل سوار دو مسلح افراد نے فائرنگ کی۔
مزید پڑھیں
-
اسلام آباد میں ہونے والی خونی ڈکیتیوں کے پیچھے کون؟Node ID: 630866
-
کوئٹہ میں سائنس کالج کے قریب بم دھماکہ، 4 افراد ہلاک 15 زخمیNode ID: 631441
خاندانی ذرائع کے مطابق ایم پی اے بلال یاسین اپنے حلقے موہنی روڈ پر لیگی کارکن میاں اکرام کامی سے ملنے ان کے گھر سلامت محلہ پہنچے تھے۔ وہ گلی میں کھڑے تھے کہ موٹر سائیکل سوار دو افراد نے ان پر فائرنگ کر دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار فائرنگ کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔
دوسری جانب آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے ایم پی اے بلال یاسین پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیا۔ آئی جی پنجاب نے سی سی پی او لاہور سے واقعے کی رپورٹ طلب کی۔ آئی جی پنجاب کا سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ملزمان کو ٹریس کرنے کا حکم دیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے ممبر پنجاب اسمبلی اور نواز شریف کے باوفا ساتھی بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ۔ پیٹ اور ٹانگ میں گولیاں لگیں لیکن اللّہ نے بچا لیا۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ شدید زخمی ہونے کے باوجود حالت خطرہ سے باہر ہے۔اللّہ انھیں جلد اور مکمل شفا عطا فرمائے۔ سب سے دعا کی درخواست ہے
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) December 31, 2021