Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ن لیگی رہنما بلال یاسین قاتلانہ حملے میں زخمی، ہسپتال میں آپریشن کامیاب

پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار فائرنگ کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
لاہور میں قاتلانہ حملے میں زخمی ہونے والے ن لیگی رہنما اور سابق صوبائی وزیر بلال یاسین کا ہسپتال میں آپریشن کامیاب ہو گیا ہے۔
ڈاکٹروں کے مطابق ان کے جسم سے گولی نکال لی گئی ہے اور ان کے کولہے کی ہڈی متاثر ہوئی ہے۔
جمعے کی شب بلال یاسین کو زخمی حالت میں میو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق بلال یاسین پر موٹرسائیکل سوار دو مسلح افراد نے فائرنگ کی۔ 
خاندانی ذرائع کے مطابق ایم پی اے بلال یاسین اپنے حلقے موہنی روڈ پر لیگی کارکن میاں اکرام کامی سے ملنے ان کے گھر سلامت محلہ پہنچے تھے۔ وہ گلی میں کھڑے تھے کہ موٹر سائیکل سوار دو افراد نے ان پر فائرنگ کر دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل سوار فائرنگ کے بعد موقع سے فرار ہو گئے۔ 
دوسری جانب آئی جی پنجاب راؤ سردار علی خان نے ایم پی اے بلال یاسین پر فائرنگ کے واقعے کا نوٹس لیا۔ آئی جی پنجاب نے سی سی پی او لاہور سے واقعے کی رپورٹ طلب کی۔  آئی جی پنجاب کا سیف سٹی کیمروں کی مدد سے ملزمان کو ٹریس کرنے کا حکم دیا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے بلال یاسین پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔ جمعے کی رات کو جاری ایک بیان میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ بلال یاسین پر فائرنگ دہشت گردی ہے، مجرموں کو فی الفور گرفتار کرکے قانون کے مطابق سزا دی جائے۔
انہوں نے پارٹی کارکنان اور قوم سے بلال یاسین کی زندگی اور صحت کے لیے دعا کرنے کی اپیل کی۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز شریف نے بھی بلال یاسین پر حملے کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ ’مسلم لیگ ن کے ممبر پنجاب اسمبلی اور نواز شریف کے باوفا ساتھی بلال یاسین پر قاتلانہ حملہ۔ پیٹ اور ٹانگ میں گولیاں لگیں لیکن اللّہ نے بچا لیا۔‘
’ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ شدید زخمی ہونے کے باوجود حالت خطرے سے باہر ہے۔ اللہ انھیں جلد اور مکمل شفا عطا فرمائے۔ سب سے دعا کی درخواست ہے۔‘

شیئر: