Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وزارت سیاحت روزگار کی نئی پالیسی متعین کرے، شوری کونسل

سیاحتی اداروں کے نرخناموں کی نگرانی کی جائے(فوٹو، ٹوئٹر)
 سعودی مجلس شوری نے وزارت سیاحت کو ملازمین کے بارے میں 5 مطالبات پیش کردیے- ملازمت کے حوالے سے خواتین و حضرات کے  درمیان توازن سمیت روزگار کی نئی پالیسی اور نیا طریقہ کارمتعین کیاجائے- 
عاجل ویب سائٹ کے مطابق ارکان شوری نے منگل کو وزارت سیاحت کی سالانہ مالیاتی رپورٹ برائے 42-1441 ھ پر بحث کے دوران مطالبات پیش کیے- 
شوری نے مطالبہ کیا ہے کہ تعلیمی اداروں سے فارغ ہونے والے سعودی خواتین و حضرات اور وزارت سیاحت کی اپنی ضرورتوں اور تقاضوں کے درمیان یگانگت پیدا کی جائے- 

ملازمت کے حوالے سے خواتین و حضرات کے  درمیان توازن رکھا جائے( فوٹو، ٹوئٹر)

وزارت سیاحت سے کہا گیا ہے کہ وہ  سیاحت کے شعبے میں سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے کے لیے متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون کرے- پرائیویٹ سیکٹر کو سیاحتی منصوبوں کے نفاذ اور درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کی سرگرمیوں میں شریک بنائے- 
وزارت سیاحت سے ایک مطالبہ یہ کیا گیا کہ مملکت کے تمام علاقوں میں فروغ سیاحت پروگراموں میں توازن پیدا کیا جائے- ہر علاقے میں سیاحتی منصوبے متوازن شکل میں نافذ کیے جائیں- آئندہ سالانہ رپورٹ میں اس حوالے سے کیا کچھ کیا گیا اس کا تذکرہ ضرور کیا جائے- 
شوری نے وزارت سیاحت سے کہا ہے کہ وہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے ہوٹلوں پر وبا کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے متعلقہ اداروں سے تعاون کرے اور زائرین کی ضروریات پوری کرنے کے سلسلے میں دونوں مقدس شہروں کے متعلقہ اداروں کی مدد کرے- 

 مملکت میں فروغ سیاحت پروگراموں میں توازن پیدا کیا جائے(فوٹو، ٹوئٹر)

وزارت سیاحت سے کہا گیا ہے کہ وہ عالمی تنظیم سیاحت کے ساتھ تعاون کے معاہدے کی منظوری دے- 
شوری نے وزارت سیاحت سے ایک بڑا مطالبہ یہ کیا ہے کہ سیاحتی اداروں کے نرخناموں کی نگرانی کی جائے- کسی بھی سیاحتی ادارے کو مقررہ حد سے زیادہ نرخ مقرر کرنے اور وصول کرنے کی اجازت نہ دی جائے- سیاحتی اداروں کی زمرہ بندی کی جاچکی ہے- ہر زمرے والے اپنے نرخنامے کا احترام کریں- 

شیئر: