’سٹیٹ بینک پر ضرب مسلم لیگ ن نے لگائی، حکومت تحفظ دے رہی ہے‘
’سٹیٹ بینک پر ضرب مسلم لیگ ن نے لگائی، حکومت تحفظ دے رہی ہے‘
منگل 18 جنوری 2022 15:43
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ اگر سٹیٹ بینک آزاد ہوتا تو 2018 کا بحران نہ آتا (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان کے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ سٹیٹ بینک اور اس کے تمام اثاثہ جات وفاقی حکومت کی ملکیت ہی رہیں گے اور سٹیٹ بینک کے گورنر کی تقرری کا اختیار بھی وفاقی حکومت کے پاس رہے گا۔
منگل کو اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ بریفنگ دیتے ہوئے حماد اظہر کا مزید کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک پر ضرب مسلم لیگ ن نے 2015 میں لگائی تھی جبکہ موجودہ حکومت سٹیٹ بینک تحفظ دے رہی ہے۔
مسلم لیگ ن نے اپنے دور حکومت کے دوران 2015 میں ایک بل پاس کیا تھا۔
حماد اظہر نے اس بل کی عبارت پڑھ کر سناتے ہوئے کہا کہ اس میں کہا گیا تھا کہ جہاں بھی ماضی میں وفاقی حکومت سٹیٹ بینک کو ہدایات دیتی تھی۔
ان کے مطابق اس شق کو مسلم لیگ ن نے تبدیل کرایا کہ اب سٹیٹ بینک کو ہدایات وفاقی حکومت نہیں بلکہ اس کا بورڈ دے گا۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت نے اپنا اختیار چھوڑ دیا تھا، اگر سٹیٹ بینک آزاد ہوتا تو 2018 کا بحران نہ آتا۔
حماد اظہر نے یہ بھی کہا کہ اس بل کو 2015 میں مسلم لیگ نے قانون کا حصہ بنایا تھا۔
انہوں نے موجودہ حکومت کے اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب یہ کہا گیا ہے کہ تمام بورڈ وفاقی حکومت بنائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ایسی جامع پالیسی بنائی گئی اور اصلاحات لائی گئیں جن کا مطالبہ سنجیدہ معیشت دان بڑے عرصے سے کر رہے تھے۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ان اقدامات پر بدقسمتی سے عجیب قسم کی سیاسی دکانداری کرنے کی کوشش کی گئی۔
ان کے بقول اپوزیشن لوگوں کو گمراہ کر رہی ہے۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے معاملے پر بھی حزب اختلاف عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے حالانکہ عالمی منڈی میں مہنگائی آئی ہے۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف ایسا تاثر دینے کی کوشش کر رہی ہے جیسے مہنگائی حکومت کے کسی اقدام کی وجہ سے آئی ہے۔
انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم دنیا کا حصہ ہیں، اور وہاں کے معاملات کا اثر یہاں بھی آتا ہے کیونکہ ہماری جی ڈی پی کا 25 فیصد تجارت سے وابستہ ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ اجلاس میں اومی کرون کی صورت حال پر بریفنگ دی گئی۔
ان کے مطابق ’اس وقت پانچ ہزار کیس یومیہ سامنے آ رہے ہیں جبکہ آئی سی یو میں داخلے کی شرح بھی 30 فیصد تک بڑھی ہے۔
انہوں نے ویکسین کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے دونوں ڈوز اور بوسٹر شاٹ لگوا رکھی ہیں ان پر اومی کرون کا بہت کم اثر ہوتا ہے۔
فواد چوہدری کا یہ بھی کہنا تھا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ نیوی کلب کے حوالے سے عدالت کا فیصلہ سامنے آیا ہے، اگر عدالت اس کو تبدیل نہیں کرتی تو اس پر حکومت عملدرامد کروائے گی۔
مریم نواز کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر فواد چوہدری فقط یہ کہتے اٹھ گئے کہ ان کی باتوں پر تو ان کے بچے بھی ہنستے ہیں۔