سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی،رجسٹرار سپریم کورٹ کے درخواست پر اعتراضات
رجسٹرار کے دفتر نے کہا ہے کہ ایک بار کسی مقدمے کا فیصلہ ہو جائے تو نئی درخواست دائر نہیں کی سکتی۔ فائل فوٹو: روئٹرز
سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے سیاست دانوں کی تاحیات نااہلی کے خلاف دائر آئینی درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی ہے۔
درخواست پر منگل کو لگائے گئے اعتراضات میں کہا گیا ہے کہ معاملے پر سپریم کورٹ پہلے ہی فیصلہ دے چکی ہے جبکہ تاحیات نااہلی کے معاملے پر نظرثانی درخواستیں بھی مسترد کی جا چکی ہیں۔
رجسٹرار کے دفتر نے کہا ہے کہ ایک بار کسی مقدمے کا فیصلہ ہو جائے تو نئی درخواست دائر نہیں کی سکتی۔
درخواست گزار سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر احسن بھون نے رجسٹرار کے اعتراضات کے حوالے سے بتایا کہ وہ جلد ایک نئی درخواست دائر کریں گے اور اعتراضات کو دور کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا تھا کہ تاحیات نااہلی کے اصول کا اطلاق صرف انتخابات سے متعلق تنازعات میں استعمال کیا جائے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ 3/184 کے تحت سپریم کورٹ بطور ٹرائل کورٹ امور انجام نہیں دے سکتی۔
درخواست کے مطابق آرٹیکل 184 کی شق تین کے تحت عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کا حق نہیں ملتا، جو کہ انصاف کے اصولوں کے منافی ہے۔ درخواست کے مطابق اپیل کے حق کے بغیر تاحیات نااہلی بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
’اپیل کے حق کے بغیر تاحیات نااہلی متعلقہ حلقہ کے ووٹرز کے بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔‘
خیال رہے اس وقت پاکستان میں دو اہم سیاسی رہنما تاحیات نااہلی کا شکار ہیں، جن میں سابق وزیراعظم نواز شریف اور پاکستان تحریک انصاف کے ناراض رہنما جہانگیر ترین شامل ہیں۔