کنویں سے ریسکیو کرنے والی جدید سعودی ڈیوائس کا تجربہ
کنویں سے ریسکیو کرنے والی جدید سعودی ڈیوائس کا تجربہ
اتوار 13 فروری 2022 15:20
بچاو کے عمل میں حصہ لینے کے لیے دو سے زیادہ افراد کی ضرورت نہیں۔ فوٹو عرب نیوز
مراکش میں گذشتہ دنوں پیش آنے والے سانحہ جس میں 5 سالہ بچہ ریان خشک کنویں میں گر گیا تھا اورانتھک کوششوں سے اسے پانچ دن بعد نکالا گیا جس کے باوجود وہ جانبر نہ ہو سکا۔
عرب نیوز کے مطابق ایسے دلخرا ش سانحہ جیسے واقعات کی روک تھام کے لیے مملکت میں تیار کردہ ریسکیو ڈیوائس کا تجربہ کیا گیا ہے۔
مشین کو مکمل ایکٹیو کرنے میں صرف 13 منٹ کا وقت درکار ہے۔ فوٹو عرب نیوز
ریسکیو ڈیوائس کے موجد 47 سالہ عبدالعزیز جلخف پرامید ہیں کہ ان کی تیار کردہ یہ ڈیوائس اس جدوجہد کے لیے بہترین ثابت ہو گی جو پورے خطے میں شہری دفاع کو کنوؤں یا گہری کھائیوں سے کسی شخص یا جاندار کو نکالنے میں درپیش ہیں۔
عبدالعزیز جلخف نے مراکش میں پیش آنے والے سانحہ کے تناظر میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے ریان کو بچانے کی کوششوں کو انتہائی باریک بینی سے دیکھا ہے۔
کنوؤں یا گہرائی سے کسی کو ریسکیو کرنا بالکل مختلف ہوتا ہے اور ریسکیو کرنے کی ہر کوشش کے اپنے چیلنجز ہوتے ہیں۔
عبدالعزیز جلخف کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے مملکت اور خلیج کے ارد گرد اس قسم کے المناک حادثات کے بارے میں غور کیا تو انہیں یہ خاص قسم کا آلہ جو کنویں سے کسی کو نکال سکے ایجاد کرنے کا خیال آیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں اس سے قبل بھی ایسے حادثات سے بچاو کے آلات سے متعلق کئی ڈیزائن اور ماڈل بنا چکا ہوں جو کنویں میں گر جانے کے بعد کسی کی جان بچانے کے لیے موثر ثابت ہوئے ہیں۔
ڈیوائس میں آکسیجن کے علاوہ کیمرے، سینسرز اور روشنی کا انتظام ہے۔ فوٹو عرب نیوز
عبدالعزیز نے مزید بتایا کہ اس الیکٹرو مکینیکل ڈیوائس کو کنٹرول پینل کے ذریعے آسانی سے دور سے ہی کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
کسی بھی ایسی ریسکیو کوشش میں اس مشین کو مکمل طور پر ایکٹیو کرنے میں صرف 13 منٹ کا وقت درکار ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس ڈیوائس کے ساتھ عملی کوشش میں 30 میٹر گہرے کنویں سے 30 کلو وزنی گڑیا کو صرف نو منٹ میں نکالنے میں کامیابی حاصل کی ہے جب کہ یہ ڈیوائس اس سے بھی زیادہ وزن کو باہر نکالنے کے قابل ہے۔
اس ڈیوائس کے عملی مظاہرے میں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ڈیفنس کے ڈائریکٹر جنرل کی دلچسپی اور توجہ حاصل کی ہے اور اس مشین کی جانچ کے لیے خصوصی ٹیم کو ہدایت کی گئی ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس نے کہا ہے کہ ڈیوائس ابھی ٹیسٹنگ مرحلے میں ہے اور اس کی منظوری باقی ہے تاہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں گے کہ ڈیوائس محفوظ اور گہرائی سے ریسکیو میں استعمال کے لیے موثر ہے۔
کنوؤں یا گہرائی سے کسی کو ریسکیو کرنا بالکل مختلف ہوتا ہے۔ فوٹو عرب نیوز
ڈیوائس کی خصوصیات کے بارے میں بات کرتے ہوئے عبدالعزیز نے بتایا کہ اس میں کیمرے، سینسرز اور روشنی کا انتظام ہے تاکہ آپریٹرز کو کنویں میں پھنسے ہوئے شخص کی تلاش اور اس کی حالت میں رہنمائی مل سکے۔
ڈیوائس کی مدد سے ہم کنویں کے اندر موجود شخص کو پیشہ ورانہ طور پر کم سے کم ممکنہ نقصان یا زخمی ہونے سے بچا کر باہر نکال سکتے ہیں، بچاو کے عمل میں حصہ لینے کے لیے دو سے زیادہ افراد کی ضرورت نہیں۔
ڈیوائس سے آکسیجن سپلائی کرنے والا پائپ بھی منسلک کیا گیا ہے تا کہ گہرائی میں پھنسے ہوئے کسی شخص کو زندہ بچانے کی زیادہ سے زیادہ کوشش کی جا سکے۔