Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

روس نے یوکرین بارڈر پر مزید سات ہزار فوجی تعینات کر دیے: امریکہ

برطانوی انٹیلیجنس چیف کے مطابق یوکرین کے بارڈر کے قریب اسلحہ بردار گاڑیاں دیکھی گئیں (فائل فوٹو: روئٹرز)
امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ روس نے یوکرین کی سرحد کے قریب مزید سات ہزار فوجی تعینات کر دیے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ بیان بائیڈن انتظامیہ کے ایک سینیئر عہدے دار نے بدھ کو دیا ہے۔
دوسری جانب بدھ کو یوکرین کے شہریوں نے روسی دباؤ کو مسترد کرنے کے لیے قومی سطح پر جھنڈے لہرانے کے ایک شو کا اہتمام بھی کیا۔
گو کہ روس نے ابھی تک یوکرین پر حملہ نہیں کیا جیسا کہ خدشے کا اظہار کیا جا رہا تھا لیکن امریکہ اور اس کے اتحادیوں کا خیال ہے کہ خطرہ ابھی تک برقرار ہے اور اس صورت حال سے یورپ کی سکیورٹی اور معاشی استحکام سے متعلق خدشات کم نہیں ہوئے۔
دوسری جانب برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے برطانوی انٹیلیجنس چیف کے بیان کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ یوکرین کے بارڈر کے قریب اسلحہ بردار گاڑیاں، ہیلی کاپٹرز اور فیلڈ ہسپتال دیکھے گئے ہیں۔
اس وقت مغربی ممالک یوکرین کے معاملے میں امریکہ اور روس کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لیے خطے میں اسلحے پر کنٹرول کے علاوہ اعتماد سازی کے اقدامات پر زور دے رہے ہیں جبکہ یوکرین کے باشندے کسی بھی ممکنہ حملے کے پیش نظر ملک چھوڑنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔
لیکن روس نے یوکرین پر حملے کے کسی بھی منصوبے کی تردید کی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایم ایس این بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’یہ ایک بات ہے جو روس کہہ رہا ہے لیکن دوسری چیز اس کے اقدامات ہیں۔ لیکن ہم نے روس کی فوج کو پیچھے ہٹتے ہوئے نہیں دیکھا۔ ہم انہیں (یوکرین کی) سرحد کی جانب پیش قدمی کرتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔‘

روس کی وزارت دفاع کا موقف امریکی دعوے کے برعکس ہے (فائل فوٹو: روئٹرز)

ایسٹونیا کی فارن انٹیلجنس سروس کے ڈائریکٹر جنرل مک مارن نے کہا ہے کہ ‘ہم یوکرین کی سرحد کے قریب تعینات 10 فوجی گروپوں کے بارے میں جانتے ہیں جبکہ وہاں لگ بھگ ایک لاکھ 70 ہزار فوجی پہلے ہی تعینات ہیں۔‘
’اگر روس نے حملہ کیا تو اس میں میزائل کے ذریعے بمباری اور عسکری لحاظ سے اہم مقامات پر قبضہ شامل ہو سکتا ہے۔‘
روس کی وزارت دفاع کا موقف امریکی دعوے کے برعکس ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یوکرین کی سرحد کے قریب واقع جنوبی اور شمالی علاقوں سے مشقوں کے بعد فوجیوں کو واپس بلا لیا ہے۔
آئرلینڈ میں روس کے سفیر کا کہنا ہے کہ روس کے مغربی علاقوں میں تعینات فوجیوں کو تین سے چار ہفتوں میں واپس اپنی اصل پوزیشن پر بلا لیا جائے گا۔

شیئر: