Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کرناٹک کے بعد علی گڑھ کے تعلیمی ادارے میں بھی مذہبی لباس پر پابندی

پرنسپل کا کہنا ہے کہ مذہبی لباس پہن کر کالج میں داخل نہیں ہوا جا سکتا (فوٹو: اے ایف پی)
انڈین ریاست کرناٹک کے بعد اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں بھی ایک کالج نے طلبہ و طالبات کے مذہبی لباس پہننے پر پابندی عائد کردی ہے۔
انڈین نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق علی گڑھ میں واقع ڈی ایس کالج میں طلبہ و طالبات پر حجاب یا زعفرانی مفلر پہننے پر پابندی عائد کردی ہے۔
کالج کے پرنسپل ڈاکٹر راج کمار ورما کا کہنا ہے کہ ’ہم طلبہ و طالبات کو منہ ڈھک کر کیمپس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘
’طلبہ و طالبات کو کالج کی حدود میں حجاب یا زعفرانی مفلر پہننے کی اجازت نہیں۔‘
واضح رہے گزشتہ کئی ہفتوں سے انڈیا کی ریاست کرناٹک میں طلبہ و طالبات تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر لگائی جانے والی پابندی کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ دوسری جانب کرناٹک میں حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت اور بائیں بازوں کی دیگر جماعتیں اس پابندی کے حق میں ہیں۔
کرناٹک میں حجاب پر پابندی عائد ہونے کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کی جانب سے بھی احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں تھیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ’ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہوئے ہیں کیونکہ کرناٹک میں احتجاج کرنے والی ایک لڑکی کو توڑ پھوڑ کرنے والوں نے ہراساں کیا تھا۔‘
مظاہرین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ’ہم کرناٹک کی بہادر لڑکیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔‘
کرناٹک میں حجاب پر پابندی کا کیس ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے اور کیس کا فیصلہ نہ آنے تک طلبہ و طالبات پر مذہبی لباس پہننے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

شیئر: