چین کا آسٹریلوی طیارے پر لیزر لگانا ’دھمکانے والا عمل‘: آسٹریلوی وزیراعظم
اتوار 20 فروری 2022 13:35
سکاٹ ماریسن کا کہنا ہے کہ آسٹریلیوی حکومت بیجنگ سے جواب طلب کرے گی۔ (فوٹو: روئٹرز)
چینی بحریہ کے جہاز نے آسٹریلوی فوج کے طیارے پر لیزر لائٹ لگائی ہے جس کو آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ ماریسن نے بیجنگ کے جانب سے ’دھمکانے والا عمل‘ قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے آسٹریلیا کی وزارت دفاع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹریلوی فوج کے P-8A پوسائڈن میری ٹائم گشتی طیارے پر جمعرات کو پیپلز لبریشن آرمی- نیوی کے جہاز کی طرف سے لیزر لائٹ لگائی گئی تھی، جس سے انسانی جانوں کو خطرہ ہو سکتا تھا۔
آسٹریلوی فوج کا یہ طیارہ آسٹریلیا کے شمالی علاقے پر سے گزر رہا تھا۔
سکاٹ ماریسن کا کہنا ہے کہ آسٹریلیوی حکومت بیجنگ سے اس معاملے پر جواب طلب کرے گی۔
’مجھے یہ دھمکانے کے عمل کے علاوہ کچھ اور نہیں لگ رہا۔ اور آسٹریلیا ایسے عمل کبھی قبول نہیں کرے گا۔‘
آسٹریلوی وزیر دفاع پیٹر ڈٹن نے اس واقعے کو ’بہت جارحانہ عمل‘ قرار دیا ہے جو آسٹریلیا کے خصوصی اقتصادی زون میں ہوا۔
پیٹر ڈٹن نے سکائی نیوز ٹیلی ویژن کو بتایا ہے کہ ’میرے خیال میں چینی حکومت امید کر رہی ہے کہ کوئی اس جارحانہ غنڈہ گردی کے بارے میں بات نہ کرے۔ ہم پورے خطے اور دنیا کے کئی حصوں میں اس کی مختلف شکلیں دیکھ رہے ہیں۔‘
وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ چینی بحریہ کا جہاز اس وقت پیپلز لبریشن آرمی-نیوی کے ایک اور جہاز کے ساتھ بحیرہ عرفورا سے گزر رہا تھا۔
یہ سمندر آسٹریلیا کے شمالی ساحل اور نیو گنی کے جنوبی ساحل کے درمیان ہے۔
آسٹریلیا اور چین کے تعلقات اس وقت خراب ہوئے جب کینبرا نے ہواوے کے فائیو جی نیٹ ورک پر 2018 میں پابندی عائد کر دی تھی اور کورونا وائرس کی جڑ میں آزاد تفتیش کا مطالبہ کیا تھا۔