نئی دہلی۔۔۔۔بندروں کے ساتھ گزر بسر کرنیوالی لڑکی کی شناخت ابتک نہیں ہوسکی۔اس لڑکی کو گزشتہ دنوں بہرائچ کے جنگلوں سے برآمد کیا گیا تھا جہاں وہ کافی عرصے بندروں کے ساتھ رہتی رہی تھی۔اس کی عمر 10سے 12سال بتائی جاتی ہے۔یوپی کے علاقے بہرائچ کے اسپتال کی چیف میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ وہ ایک جانور کی طرح پیش آتی تھی۔ اپنے ہاتھ پاؤں پر چلتی اور کھانا فرش پر رکھ کر ہاتھوں کے بجائے منہ سے کھاتی تھی۔ اس نے اب معمول کے مطابق چلنا اور ہاتھوں سے کھانا لینا شروع کردیا ہے۔اگر چہ وہ اب بھی بول نہیں پاتی لیکن جو کچھ کہا جاتا ہے اسے سمجھ لیتی اور مسکرابھی دیتی ہے۔ ایک پولیس افسر کا کہنا ہے کچھ لکڑہاروں نے اسے بندروں کے ساتھ گھومتے پھرتے دیکھا تھاجس کے بعد انہوں نے پولیس کو مطلع کیا۔ پولیس اہلکار نے بتایا کہ جب اس نے لڑکی کو بلایاتو بندروں نے ان پر حملہ کیا لیکن وہ لڑکی کو بچانے میں کامیاب ہوگئے اور اپنی پولیس وین میں بٹھا کر وہاں سے بھاگ نکلے جبکہ بندروں نے ان کا پیچھا کیا۔ پولیس یہ معلوم کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ لڑکی جنگل میں کیسے پہنچی اور اس کے والدین کون ہیں؟۔