یورپی یونین نے توانائی، بینکنگ، ٹرانسپورٹ اور تعمیر نو کے شعبوں میں شام پر لگائی گئی پابندیاں فوری طور پر معطل کر دی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یورپی یونین نے شام میں متعدد اقتصادی شعبوں اور افراد پر پابندیاں لگا رکھی ہیں۔
ھیتہ التحریر الشام کی قیادت میں باغیوں کی طرف سے دسمبر میں بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد یورپی رہنماؤں نے اپنے موقف پر نظر ثانی شروع کر دی تھی۔
مزید پڑھیں
-
شامی صدر احمد الشرع کی پہلے غیر ملکی دورے پر سعودی عرب آمدNode ID: 885303
-
شام میں سعودی طبی رضاکار ٹیموں نے 3 پروگرام مکمل کرلیےNode ID: 885952
-
شام میں قومی ڈائیلاگ کے لیے کانفرنس کا 25 فروری سے آغازNode ID: 886319
پیر کو برسلز میں ہونے والی میٹنگ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے توانائی کے شعبے میں تیل، گیس اور بجلی اور ٹرنسپورٹ کے سیکٹر میں پابندیاں معطل کرنے پر اتفاق کیا۔
انہوں نے پانچ بینکوں کے منجمد اثاثے بھی بحال کیے ہیں۔ شام کے مرکزی بینک پر پابندیوں میں نرمی کی ہے اور انسانی امداد کی فراہمی میں آسانی کے لیے استثنیٰ کو غیر معینہ مدت کے لیے بڑھا دیا ہے۔
یورپی یونین کے ممالک نے بشارالاسد حکام سے متعلق دیگر پابندیوں کو برقرار رکھا جن میں ہتھیاروں کی تجارت، فوجی اور شہری دونوں کے استعمال کا سامان، نگرانی کے لیے سافٹ ویئر اور شام کے ثقافتی ورثے کے سامان کی بین الاقوامی تجارت شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ شام کی صورت حال کی نگرانی جاری رکھیں گے۔