Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

رحمان ملک ایف آئی اے کے ڈائریکٹر سے بینظیر بھٹو کے قریبی ساتھی کیسے بنے؟

پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک کا شمار بے نظیر بھٹو کے بااعتماد ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک اسلام آباد میں کورونا کے باعث 70 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما رحمان ملک کا شمار بے نظیر بھٹو کے بااعتماد ساتھیوں میں ہوتا تھا۔ انہوں نے ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے درمیان میثاق جمہوریت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ 
سینیٹر رحمان ملک 12 دسمبر 1951ء کو پیدا ہوئے۔ ان کا تعلق پنجاب کے ضلع سیالکوٹ سے تھا۔  
رحمان ملک نے اپنے کیریئر کا آغاز فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) میں بطور ڈائریکٹر کیا تھا۔ بے نظیر بھٹو جلا وطن ہوئیں تو رحمان ملک بھی جلا وطن ہو گئے اور ان کے ساتھ ہی واپس آئے۔  
2008 کے انتخابات ہوئے تو انھیں وزیراعظم کا مشیر برائے داخلہ تعینات کیا گیا۔ بعد ازاں وہ سینیٹر منتخب ہوکر وزیر داخلہ بن گئے۔ 
وزارت داخلہ سے سبکدوش ہونے کے بعد وہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین بھی رہے۔ 
پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت میں وہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان اختلافات کی صورت میں پل کا کردار بھی ادا کرتے رہے۔ 


رحمان ملک سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے سکیورٹی ایڈوائزر رہے۔ فائل فوٹو: اے پی پی

2008 کے انتخابات ہوئے تو انھیں وزیراعظم کا مشیر برائے داخلہ تعینات کیا گیا۔ بعد ازاں وہ سینیٹر منتخب ہوکر وزیر داخلہ بن گئے۔ 
وزارت داخلہ سے سبکدوش ہونے کے بعد وہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے چیئرمین بھی رہے۔ 
پیپلز پارٹی کی اتحادی حکومت میں وہ پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان اختلافات کی صورت میں پل کا کردار بھی ادا کرتے رہے۔ 

شیئر: