’جب مجھے خبر ملی کہ اسلام آباد پولیس نے میرے بیٹے کو 26 سال پہلے مصر کے سفارت خانے میں بم دھماکے میں شہید ہونے والے باپ کی جگہ پر بھرتی کر لیا ہے تو مجھے خوشی بھی ہوئی لیکن دل بیٹھ بھی گیا کیونکہ 26 سال پہلے جو بیتی تھی، اس کا ایک ایک لمحہ شدت سے یاد آ رہا تھا اور خدشات سر اٹھانے لگے تھے، کیونکہ جس پر جو بیتا ہوتا ہے اس کی تلخی صرف وہی محسوس کر سکتا ہے۔‘
یہ کہنا ہے اسلام آباد پولیس کے اہلکار عبدالمنان کی بیوہ ساجدہ بیگم کا، جو 19 نومبر 1995 کو اسلام آباد میں مصر کے سفارت خانے میں ہونے والے دھماکے میں ہلاک ہو گئے تھے اور ان کی وفات کے تین ماہ بعد ان کے ہاں بچے کی پیدائش ہوئی تھی جس کو 26 سال کی عمر میں اسلام آباد پولیس نے شہداء کوٹے پر ملازمت دی ہے۔
مزید پڑھیں
-
پنجاب پولیس کی ویڈیو بنانے پر پابندیNode ID: 432796