حج خلاف ورزی پر ڈی پورٹ ہونے والے واپس آسکتے ہیں؟
حج خلاف ورزی پر ڈی پورٹ ہونے والے واپس آسکتے ہیں؟
ہفتہ 5 مارچ 2022 0:07
حج پرمٹ کے بغیر کسی کو ایام حج کے دوران مکہ مکرمہ جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں امیگریشن قوانین کے تحت وہ افراد جو عمرہ، حج یا وزٹ ویزے پرمملکت آتے ہیں ان کے لیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ مدت سے زیادہ مملکت میں قیام نہ کریں۔
ایسے افراد جو اقامہ قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں انہیں مملکت سے ڈی پورٹ کر دیا جاتا ہے۔ قانون کے مطابق سعودی شہری اور اقامہ ہولڈر غیر ملکیوں کے لیے بھی حج قوانین کی پابندی کرنا ضروری ہے۔
ایک شخص نے حج خلاف ورزی کے حوالے سے دریافت کیا ہے۔ ’حج خلاف ورزی پرڈی پورٹ کیے جانے والے دوبارہ مملکت ورک ویزے پرآسکتے ہیں؟‘
سعودی امیگریشن قوانین میں تبدیلی کے بعد ایسے غیرملکی جنہیں حج خلاف ورزی ہی نہیں بلکہ کسی بھی قانون شکنی کے نتیجے میں ڈی پورٹ کیاجاتا ہے ان پرتاحیات سعودی عرب آنے پر پابندی عائد کردی جاتی ہے۔
وزارت حج کے قانون کے مطابق سعودی شہری ہو یا اقامہ ہولڈرغیر ملکی حج قانون کی پابندی کرنے کے پابند ہیں۔ اعلی حج کمیٹی کے قانون کے مطابق ایک حج سے دوسرے حج کے لیے پانچ برس کا وقفہ لازمی ہے۔
حج کرنے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ حج خدمات فراہم کرنے والے ادارے میں رجسٹرڈ ہوکرحج پرمٹ حاصل کیاجائے۔ حج خدمات فراہم کرنے والے ادارے عازمین کو تمام سہولتیں فراہم کرتے ہیں جن میں مشاعرمقدسہ میں قیام وطعام کے علاوہ نقل وحمل کی جملہ سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں۔
حج پرمٹ کے بغیر کسی کو ایام حج کے دوران مکہ مکرمہ جانے کی اجازت نہیں ہوتی۔ پرمٹ کے بغیر مکہ مکرمہ جانے والے افراد کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔
ایسےافراد جو پرمٹ کے بغیر مکہ جاتے ہیں انہیں گرفتارکرکے فنگرپرنٹ فیڈ کرلیے جاتے ہیں جس کے بعد جوازات کے مرکزی کنٹرول روم میں ان افراد کی فائل سیز کردی جاتی ہے۔
پرمٹ کے بغیر مکہ مکرمہ جانے کی کوشش کرنے والے افراد کے فنگرپرنٹ فیڈ کیے جانے کے بعد اقامہ کی تجدید کے وقت یا اس سے قبل انہیں ڈی پورٹ کرنے کے احکامات صادر کر دیے جاتے ہیں۔
۔۔۔ کورونا ویکسین کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا ہے کہ ’پاکستان میں کورونا کی تینوں خوراکیں لگوائی ہیں کیا سعودی عرب آنے پر قرنطینہ کرنا ہوگا؟‘
پی سی آر ٹیسٹ کا نتیجہ نیگیٹوآنے پر قرنطینہ ختم کرنے کی اجازت دی جاتی ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا وائرس سے بچاو کےلیے مقررہ ویکسینز کا کورس کرنا ضروری ہے۔ سعودی وزارت صحت کے مطابق ایسے افراد جنہوں نے مملکت میں رہتے ہوئے ویکسین کی تمام خوراکیں مکمل کی ہیں انہیں سعودی عرب آنے پرقرنطینہ میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔
وہ افراد جنہوں نے مملکت میں ویکسین نہیں لگوائی انہیں سعودی عرب آنے کے بعد پانچ دن کے لیے قرنطینہ کرنا ضروری ہے۔ قرنطینہ کے پانچویں دن ان کا پی سی آر ٹیسٹ کیا جائے گا جس کا نتیجہ نیگیٹوآنے پرہی انہیں قرنطینہ ختم کرنے کی اجازت ہوگی۔
وزارت صحت کے قانون کے مطابق مملکت آنے والے غیر ویکسین یافتہ افراد کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ سعودی عرب آنے سے قبل ہی قرنطینہ کی پیکیج حاصل کریں تاکہ مملکت کے ایئرپورٹ سے انہیں براہ راست قرنطینہ سینٹرز میں پہنچا دیا جائے۔