Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں طلاق اور خلع کے کیسز کیوں بڑھ رہے ہیں؟

کچھ عرصہ سے خلع کی درخواستوں میں اضافہ ہوا ہے( فوٹو عاجل)
سعودی ماہرقانون نایف آل منسی نے کہا کہ سعودی عرب میں طلاق کے کیسز میں کمی نہیں ہوئی بلکہ کچھ عرصہ سے خلع کی درخواستوں میں اضافہ ہوا ہے۔ 
سبق نیوزکے مطابق ماہرعائلی قانون نایف آل منسی نے سعودی ٹی وی الاخباریہ کے پروگرام ’120‘ میں گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ مملکت میں طلاق کے کیسز میں کمی نہیں ہوئی، اس حوالے سے جوباتیں کی جارہی تھیں وہ حقیقت سے دورہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ ’مملکت کی عائلی عدالتوں میں ’خلع ‘ کے لیے دائر درخواستوں میں گزشتہ کچھ عرصہ سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے‘۔
ایک سوال پر سعودی ماہرقانون کا کہنا تھا کہ ’خلع کی وجوہ مختلف ہوتی ہیں جن میں نفسیاتی مسائل اورشرعی معاملات شامل ہیں۔ اس حوالے سے دونوں کو الگ الگ دیکھنا چاہئے‘۔
شرعی معاملات میں شوہر کا نان نفقہ ادا نہ کرنا، اہلیہ کے ساتھ غیر اخلاقی رویہ رکھنا ، نشہ کرنا وغیرہ شامل ہے۔ ان صورتوں میں خاتون خلع کا دعوی دائرکرنے کی مجاز ہے۔ 
ماہرنفسیات ڈاکٹر اسامہ کا کہنا تھا کہ’ طلاق کی بڑھتی ہوئی شرح کے مختلف اسباب ہیں جن میں اہم ترین سبب فریقین میں ذہنی ہم آہنگی کا نہ ہونا اور عدم برداشت ہے‘۔
ماہر نفسیات کے مطابق عدم برداشت خانگی امور کوتباہ کردیتی ہے۔ فریقین کے لیے لازمی ہے کہ وہ ایک دوسرے کو سمجھیں اور اپنی اپنی ذمہ داریوں کو ادا کریں۔
واضح رہے معاشرتی عدم برداشت اور طبقاتی کشمکش کےعلاوہ معاشی مسائل کا بوجھ بھی خانگی معاملات کو انتہائی حد تک لے جانے کا ایک بنیادی سبب ہے۔

شیئر: