پاکستان کی حکومت نے گزشتہ چند ماہ منی بجٹ میں کئی طرح کے اضافی ٹیکس لگائے ہیں جن کے اثرات اب آنا شروع ہوئے ہیں۔
ویسے تو حکومت نے منی بجٹ میں کسی بھی قسم کے نئے ٹیکسز لگانے کی تردید کی تھی اور کہا تھا کہ صرف امیر افراد پر ہی نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں۔ لیکن مارکیٹ میں صورت حال اس سے برعکس ہے۔
مزید پڑھیں
-
سمارٹ فون کی میموری فُل ہو جائے تو کیا کیا جائے؟Node ID: 601021
-
وہ طریقے جن سے سمارٹ فون کی بیٹری زیادہ عرصہ چل سکتی ہےNode ID: 614101
-
سام سنگ کے ’میڈ اِن پاکستان‘ سے موبائل فونز سستے ہو گئے؟Node ID: 651741
محمد عرفان کا تعلق لاہور کی موبائل فونزایکسیسریز کی سب سے بڑی مارکیٹ ہال روڈ سے ہے۔ وہ موبائل فونز کی ایکسیسریز کا ہول سیل کاروبار کرتے ہیں۔
انہوں نے اردو نیوز کو بتایا ’حکومت نے تاجروں سے کئے گئے وعدے کے باوجود چھوٹی چھوٹی اشیا پر ٹیکس لاگو کر دیا ہے۔ جب منی بجٹ آرہا تھا تو اس وقت بھی ہم نے شور مچایا تھا کہ معمولی نوعیت کی اشیا پر ٹیکس نہ لگائیں۔ اس سے عام صارف سب سے زیادہ متاثر ہو گا۔ اس وقت حکومت نے مان بھی لیا تھا لیکن اب اچانک بیٹھے بٹھائے اس پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’ایسی ایسی چیزوں پر ڈیوٹی لگا دی گئی ہے جو سمجھ میں نہیں آرہی۔ میں چین سے چارجر کیبلز درآمد کرتا ہوں۔ ایک کلو کیبلز پر میں 1400 روپے ڈیوٹی دیتا ہوں، اب میرا مال کراچی پورٹ پر پڑا ہے اور مجھے کہا گیا ہے کہ فی کلو ڈیوٹی 2800 روپے ہے جو کہ کسی بھی لحاظ سے بہت زیادہ ہے۔‘
تاجروں نے حکومت سے مذاکرت کے لیے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو حکومت کو اس بات پر قائل کرنا چاہتی ہے کہ معمولی اشیا پر ڈیوٹی واپس لی جائے۔
![](/sites/default/files/pictures/March/43881/2022/mobile_1.png)