امارات کا کارگو جہاز خلیجِ عرب میں غرقاب، عملے کا ایک رکن تاحال لاپتہ
کارگو شپ دبئی سے عراقی بندرگاہ کے لیے کاریں لے کر جا رہا تھا۔ فوٹو: روئٹرز
خیلج عرب میں طوفان کی زد میں آ کر ڈوبنے والے متحدہ عرب امارات کے کارگو جہاز کے عملے کا ایک رکن تاحال لاپتہ ہے۔
عرب نیوز کے مطابق کارگو بحری جہاز پر موجود عملے کے 30 ارکان کو بچانے کے لیے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن کیا گیا جس میں ایک رکن کے سوا دیگر تمام کو بچا لیا گیا۔
السالمے 6 نامی کارگو بحری جہاز دبئی سے عراق کی بندرگاہ اُم قصر کاریں لے کر جا رہا تھا جب وہ جنوبی ایران کے ساحل سے 50 کلومیٹر دور سمندر میں طوفان میں گھر گیا۔
جس وقت کارگو جہاز ڈوبا سمندر میں 70 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہیں تھیں جبکہ ساڑھے چار میٹر اونچی لہریں اٹھیں۔
کارگو جہاز کی مالک کمپنی سلیم المکرانی کارگو کے دبئی میں آپریشن مینیجر کیپٹن نظار قدورا نے بتایا کہ اونچی سمندری لہروں نے شپ کو اچھالا اور وہ ایسے زاویہ پر مڑا کہ چند گھنٹوں میں مکمل طور پر غرقاب ہو گیا۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی طور پر ایرانی سے ریسکیو ورکرز کو بھیجا گیا جنہوں نے عملے کے 16 ارکان کو بچایا جبکہ سمندر میں موجود دیگر جہازوں کو بھی مدد کے لیے پکارا گیا۔
جہاز کے عملے کے 11 ارکان نے لائف جیکٹس کی مدد سے خود کو ڈوبنے سے بچایا جبکہ قریب موجود ایک ٹینکر نے بھی دو افراد کو سمندر سے نکالا۔
کمپنی کے آپریشن مینیجر کے مطابق ڈوبنے والے جہاز کے عملے کے ارکان کا تعلق سوڈان، انڈیا، پاکستان، یوگنڈا، تنزانیہ اور ایتھوپیا سے ہے۔