بنگلور میں انڈیا اور سری لنکا کے درمیان ہونے والے ٹیسٹ میچ کی پچ ’غیرمعیاری‘ قرار
انڈیا نے سری لنکا کے خلاف یہ ٹیسٹ سیریز 2-0 سے جیتی تھی (فوٹو کرک انفو)
آئی سی سی کے میچ ریفری نے بنگلور میں انڈیا اور سری لنکا کے درمیان ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میچ کی پچ کو ’غیر معیاری‘ قرار دیا ہے۔
اتوار کو آئی سی سی کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بیان کیا گیا کہ میچ ریفری جاواگال سری ناتھ نے محسوس کیا کہ ’پہلے روز کےلیے پچ پر گیند بہت ٹرن ہوئی اور پھر ہر سیشن کے ساتھ بہتر ہوتی گئی۔ میرے خیال میں اس پچ پر گیند اور بیٹ کا برابر مقابلہ نہیں تھا۔‘
’ٹیسٹ میچ کی 39 وکٹوں میں سے 26 سپن بولنگ سے گریں۔ پہلے روز 16 جبکہ دوسرے اور تیسرے روز بالترتیب 14 اور نو وکٹیں گریں۔‘
میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے دو نصف سینچریاں بنا کر مین آف دی میچ قرار پانے والے سری لنکن کھلاڑی شیریاز آئیر نے کہا تھا کہ کہ پچ ٹھیک نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جن کھلاڑیوں نے دفاع کیا ان کو معلوم ہے کہ ’نکنگ‘ کے بہت مواقع تھے اور پچ پر غیرمستقل قسم کا باؤنس تھا۔‘
’آپ اس طرح کی وکٹ پر منفی انداز میں نہیں کھیل سکتے اور نہ ہی محض بولنگ کا دفاع کرتے رہتے ہیں۔ آپ کو مثبت رہنا ہوتا ہے۔ یہ معیاری پچ نہیں ہے۔ یہ بولرز کےلیے بہتر تھی۔‘
جاواگال سری ناتھ نے ایک رپورٹ تیار کی ہے جو بی سی سی آئی کو بھیجی گئی ہے۔ بنگلور کی پچ کو ’آئی سی سی پچ اینڈ آؤٹ فیلڈ مانیٹرنگ‘ کے تحت ایک ’ڈی میرٹ‘ پوائنٹ ملا ہے جو پانچ برس تک رہتا ہے۔
اگر کسی پچ کو پانچ ڈی میرٹ پوئنٹس ملیں تو وہاں 12 برس کے لیے میچ پر پابندی لگ جاتی ہے۔
گذشتہ دو ہفتوں میں بنگلور دوسری جگہ ہے جسے غیر معیاری پچ قرار دیا گیا ہے۔ اس سے قبل راولپنڈی میں پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان ہونے والے میچ میں راولپنڈی سٹیڈیم کی پچ کو بھی یہی سٹیٹس دیا گیا تھا۔
آئی سی سی کے مطابق بنگلور کی وکٹ نے پہلے روز باؤنس دیا، جبکہ راولپنڈی کی پچ ’پانچ روز تک نہیں بدلی تھی۔‘
انڈیا نے سری لنکا کے خلاف یہ ٹیسٹ سیریز 2-0 سے جیتی تھی۔