اسرائیل کا خیال ہے کہ پابندیوں میں نرمی سے ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپوں کو حوصلہ ملے گا (فوٹو: روئٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اتوار کو اسرائیل میں عرب وزرائے خارجہ کے ساتھ مذاکرات سے قبل کہا کہ امریکہ اور اسرائیل ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے ایک جیسے خیالات رکھتے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے واشنگٹن کے خلیجی اتحادیوں اور اسرائیل کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ ایران کے ساتھ بین الاقوامی جوہری معاہدے کی ممکنہ تجدید سے قبل ان کی حفاظت کے لیے پرعزم ہے۔
اسرائیل اور اس کے ہمسایہ ممالک کا خیال ہے کہ پابندیوں میں نرمی اور آئی آر جی سی کی فہرست سے ہٹائے جانے سے ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپوں کو حوصلہ ملے گا جن میں لبنان میں حزب اللہ، یمن میں حوثی اور غزہ کی پٹی میں حماس شامل ہیں۔
حیفا میں قائم بین الاقوامی مرکز برائے مشاورت کے ڈائریکٹر وادی ابوناصر نے عرب نیوز کو بتایا کہ سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے ممالک ’ایران معاہدے کے بارے میں فکر مند ہیں۔ ‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’تمام شرکاء امریکہ سے نہ صرف ایران کے جوہری پروگرام بلکہ ایران سے متعلقہ دیگر مسائل جیسے بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز کی تیاری کے حوالے سے اضافی شرائط متعارف کرانے کا مطالبہ کرنا چاہتے ہیں۔‘
بلنکن نے اتوار کو یروشلم میں اسرائیلی حکام سے ملاقات کی اور اپنے اسرائیلی ہم منصب یائر لاپڈ کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’امریکہ کا خیال ہے کہ معاہدے کو بحال کرنا ایران کے پروگرام کو واپس اس خانے میں ڈالنے کا بہترین طریقہ ہے جس میں وہ تھا لیکن بھاگ نکلا۔‘
لیپڈ نے کہا کہ اسرائیل کے واشنگٹن کے ساتھ ایرانی جوہری معاملے پر ’اختلافات‘ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اسرائیل ایرانی جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے کچھ بھی کرے گا جو ضروری ہے۔ کچھ بھی۔‘
بلنکن کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکہ کے خصوصی ایلچی برائے ایران رابرٹ میلے نے کہا تھا کہ وہ ’پراعتماد نہیں‘ کہ جوہری معاہدہ ہو سکتا ہے۔
بلنکن اور لیپڈ دونوں پیر کو اسرائیل کے صحرائے نیگیو میں متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور مصر کے وزرائے خارجہ کے ساتھ سفارتی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر رہے ہیں۔
اسرائیلی تجزیہ کار گیرشون باسکن نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’اگرچہ ایران معاہدہ اس ملاقات کی وجہ ہے لیکن اس سے امریکی موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔‘
اسرائیلی وزیراعظم کورونا وائرس کا شکار
اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کے آفس کی جانب سے اتوار کو جاری بیان کے مطابق وزیراعظم کا کووڈ 19 کا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق بینیٹ نے اتوار کو یروشلم میں اسرائیلی اور عرب سفارت کاروں کی ’تاریخی‘ سربراہی اجلاس کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کی تھی۔
ان کے دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم بہتر محسوس کر رہے ہیں اور وہ اپنے گھر سے طے شدہ پروگرام کے مطابق اپنا کام جاری رکھیں گے۔