Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عثمان بزدار میمز کا خصوصی موضوع: ’خاموشی سے آئے، چُپکے سے گئے‘

سوشل میڈیا صارفین عثمان بزدار کی میمز شیئر کرتے ہوئے سیاسی صورت حال پر تبصرے بھی کر رہے ہیں (فوٹو: پنجاب حکومت)
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اپنی پارٹی کے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار سے استعفی لیے جانے کے اعلان کو تین روز ہو چکے لیکن ان سے متعلق میمز کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔
اس دوران حکومت کے اتحادیوں نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کیا تو گفتگو کرنے والوں کی توجہ ان کی جانب مرکوز ہوئی لیکن پنجاب کے وزیراعلی عثمان بزدار کے استعفی سے متعلق میمز دیگر موضوعات میں نمایاں رہیں۔
گزشتہ روز ہونے والی مسلسل سیاسی سرگرمیوں کے دوران وقتی طور پر پنجاب میں وزارت اعلی کی تبدیلی سے متعلق گفتگو کچھ کم ہوئی تاہم عثمان بزدار کی جانب سے دیے گئے ردعمل نے ایک مرتبہ پھر یہ سلسلہ زندہ کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے وزیراعظم عمران خان صاحب کو اپنا استعفیٰ پیش کر دیا ہے اور منظوری کے بعد وزارت اعلیٰ چھوڑ دوں گا۔ وزارتیں اور عہدے آنے جانے والی چیز ہیں، پارٹی اور عوام سے کمٹمنٹ ہی سب سے اہم ہے۔ نئے پاکستان کے عزم کی تکمیل میں ہمیشہ وزیراعظم عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑا رہوں گا۔‘

عثمان بزدار سے متعلق میمز شیئر کرنے والے میں ٹوئٹر کے عام صارف ہی نہیں بلکہ سیاسی شخصیات بھی شامل رہیں۔
پیپلزپارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیراطلاعات سعید غنی نے عثمان بزدار کی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن سجایا تو لکھا ’ہیلو! خان صاحب۔ وہ میرے سے جو کاغذ پر سائن کرائے تھے آپ نے، اس پر اپنے سائن کر کے علوی صاحب کو بھیج دو۔‘

عبدالماجد نے ایک میم شیئر کی جس پر انہیں الوداع کہتے ہوئے لکھا موجودہ حکومت کا واحد فرد جو نفرت اور سکینڈلز سے محفوظ ہے۔‘

میمز کا میڈیم ہو اور موضوع عثمان بزدار ہوں تو بھلا یہ کیسے ہو سکتا ہے انہیں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے دیا گیا لقب وسیم اکرم زیربحث نہ آئے۔ اس مرتبہ بھی کچھ ایسا ہی ہوا تو متعدد ٹویپس سابق پاکستانی کپتان وسیم اکرم کی ایک تصویر کو ایڈیٹ کر کے انہیں عثمان بزدار کے طور پر پیش کرتے رہے۔

ڈاکٹر سردار علی شہباز نے عثمان بزدار کے نام کا ہیش ٹیگ سجایا تو ایک میم شیئر کرتے ہوئے انہوں نے ’بااصول فرد‘ بھی قرار دیا۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے عثمان بزدار کو استعفی دینے کی ہدایت اور جواب میں اسے قبول کرنے کی تصدیق کی گئی ہے تاہم گورنر کی جانب سے استعفی کی منظوری کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، اس لیے قانونی طور پر عثمان بزدار اب بھی وزیراعلی پنجاب ہی ہیں۔ اس پس منظر کے باوجود حکمراں جماعت تحریک انصاف کے کچھ ٹویپس نے اعلان کو ہی کافی سمجھا تو وزیراعلی کے آنے اور جانے کا گفتگو کا موضوع بنایا۔
پروفائل پکچر پر عمران خان کی تصویر سجائے ہوئے ثنا امجد نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ ’وہ خاموشی سے آئے اور خاموشی سے چلے بھی گئے۔‘

محم نعمان نے لکھا ’بزدار انکل آپ بطور وزیراعلی مجھے پسند نہ تھے لیکن خان کی ایک کال پر کرسی چھوڑ کر آپ نے لاکھوں دل جیت لیے۔‘

تقریبا چار برس تک پنجاب کی وزارت اعلی کے منصب پر فائز رہنے والے عثمان بزدار نے اپنے ایک پیغام میں کہا تھا کہ ’نئے پاکستان کے عزم کی تکمیل میں ہمیشہ وزیراعظم عمران خان کے شانہ بشانہ کھڑا رہوں گا۔‘
میمز کے ذریعے ہونے والی گفتگو میں وزارت اعلی کے دوران مختلف مواقع پر دیے گئے عثمان بزدار کے بیانات وغیرہ بھی یکساں دلچسپی کا سامان رہے۔
متعدد ٹویپس نے ان کا ایک ویڈیو کلپ شیئر کیا جس میں وہ اپنی موجودگی تسلیم نہ کرنے والوں کو شعر کی زبان میں یہ پیغام دیتے ہیں کہ جب وہ نہیں ہوں گے اور جب شرافت روایت بنے گی تو انہیں تسلیم کر لیا جائے گا۔

شیئر: