Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فیکٹ چیک: کیا افغانستان واپس جانے والے افغان مہاجرین کا مال پنجابی لوٹ رہے ہیں؟

پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کے انخلا کے لیے دی گئی 31 مارچ کی مہلت ختم ہونے کے بعد ان کی پاکستان سے بے دخلی کا عمل جاری ہے۔
اس دوران کئی  ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں جن میں افغان مہاجرین کو اپنے اہل و عیال سمیت واپس جاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے جبکہ کچھ ویڈیوز میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہکار افغان مہاجرین کے خلاف کارروائیاں بھی کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
اسی طرح سے ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر گذشتہ کچھ دنوں سے وائرل ہورہی ہے جس کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ  پاکستان سے بے دخل کیے جانے والے کسی افغان کاروباری شخص کی دکان سے شہری سامان لوٹ رہے ہیں۔

مذکورہ ویڈیو فیس بُک، ایکس اور ٹک ٹاک سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہے اور اسے شیئر کرنے والے صارفین کا دعویٰ ہے کہ پاکستان سے بے دخل ہونے والے افغان تاجر کی دکان سے سامان لوٹا جا رہا ہے۔

اصل معاملہ کیا ہے؟

اردو نیوز کی تحقیقات کے مطابق وائرل ویڈیو شفیق احمد نامی ٹک ٹاک صارف کی جانب سے 21 مارچ 2025 کو شیئر کی گئی تھی۔
ویڈیو میں شور شرابے میں لوگوں کو کپڑوں کے بنڈل سمیٹتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے تاہم اس میں کسی بھی قسم کی بات چیت یا تبصرہ نہیں ہے اور نہ ہی کیپشن میں ویڈیو کے حوالے سے کوئی تفصیل لکھی گئی ہے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد اب شفیق احمد نے ایک اور ویڈیو جاری کی ہے جس میں انہوں نے وائرل ویڈیو سے متعلق ان دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے وضاحت جاری کی ہے۔
اس ویڈیو میں وہ کہتے ہیں کہ ’میری وائرل ہونے والی فیس بک ویڈیو پر کسی نے لکھا ہے کہ افغانوں کا مال پنجابی لوٹ رہے ہیں، یہ سارے دعوے جھوٹے ہیں۔‘
’وائرل ویڈیو اعظم مارکیٹ لاہور کی ایک دکان کی ہے جس کا نام  یحییٰ، ذکریہ اینڈ سجاد فیشن ہاؤس ہے، یہاں سٹار کولیکشن کا مال ہوتا ہے، یہاں عید کے دنوں میں تھوڑا زیادہ رش تھا، لیکن روزانہ کی بنیاد پر اتنا ہی مال بیچا جاتا ہے، وائرل ویڈیو کے متعلق کیے جانے والے سارے دعوے غلط ہیں، لوگ کسی بھی ویڈیو پر کچھ بھی لکھ کر شیئر کر دیتے ہیں۔‘

 

شیئر: