تحریکِ انصاف اور ایم کیو ایم آمنے سامنے، ’پی ٹی آئی رہنما سوچ سمجھ کر بولیں‘
پیر 4 اپریل 2022 9:26
زین علی -اردو نیوز، کراچی
حلیم عادل شیخ نے الزام عائد کیا کہ ’اپوزیشن نے ڈالر کے عوض لوٹ سیل لگائی تھی جو ناکام ہوئی ہے‘ (فائل فوٹو: اے پی پی)
وفاقی حکومت سے علیحدگی کے بعد متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) آمنے سامنے آ گئے ہیں۔
اتوار کو رات دیر گئے پی ٹی آئی کے رہنما حلیم عادل شیخ نے ایم کیو ایم پاکستان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لندن کی باقیات قرار دے دیا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ’اپوزیشن نے ڈالروں کے عوض لوٹ سیل لگائی تھی جو ناکام ہوئی ہے۔ ڈالر لے کر عمران خان کی حکومت گرانے کی کوشش کی گئی۔ امریکہ کے اشارے پر سازش رچائی گئی تھی۔‘
’عوام نے ان کے مکروہ چہرے دیکھ لیے، یہ لندن میں بیٹھے شخص کی باقیات ہیں۔‘
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے متحدہ اپوزیشن اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے درمیان ایک معاہدہ طے پا گیا تھا، جس کے بعد ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے دو وفاقی وزرا فروغ نسیم اور امین الحق مستعفی ہو گئے تھے۔
دوسری جانب ترجمان ایم کیو ایم پاکستان نے حلیم عادل شیخ کے بیانات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’اب تک کئی سیاسی جماعتیں تبدیل کرنے والے حلیم عادل شیخ ایم کیو ایم پر کس منہ سے تنقید کر رہے ہیں؟ ایم کیو ایم پاکستان ایک سیاسی جماعت ہے جو اپنے سیاسی فیصلے کرنے میں مکمل طور پر آزاد ہے۔‘
’جو جماعت اپنے اراکین اسمبلی کو سنبھال نہیں پائی وہ کیسے کسی دوسری جماعت کو اپنے فیصلے کا پابند کر سکتی ہے؟ کراچی سے 2018 میں کس طرح ایم کیو ایم پاکستان کی سیٹیں چھینی گئیں وہ عوام جانتے ہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت نے کراچی کے لیے صرف جھوٹے اعلانات کیے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ منفی پروپیگنڈے سے کراچی کے باشعور عوام کو گمراہ نہیں کیا جا سکتا ہے حلیم عادل کو یاد نہیں کہ وہ کچھ دن پہلے ہی عدم اعتماد کے لیے ووٹ مانگنے ایم کیو ایم کے مرکز آئے تھے۔ حلیم عادل شیخ سمیت پی ٹی آئی کے تمام رہنما سوچ سمجھ کر زبان درازی کریں۔‘
ترجمان ایم کیو ایم پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اپنے ’علاقائی نومولود‘ رہنماؤں کی ’بدزبانی‘ اور الزام تراشیوں کا نوٹس لے۔