پاکستان کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کہا ہے کہ 'ڈپٹی سپیکر کی رولنگ میں بظاہر الزامات ہیں کوئی فائنڈنگ نہیں. کیا سپیکر حقائق سامنے لائے بغیر اس طرح کی رولنگ دے سکتا ہے؟ یہی آئینی نقطہ ہے جس پر عدالت نے فیصلہ دینا ہے۔ یہ بھی بتائیں کیا سپیکر آرٹیکل 95 سے باہر جا کر ایسی رولنگ سے سکتا ہے جو ایجنڈے پر نہیں۔
بدھ کو ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے حوالے سے از خود نوٹس کیس کی سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کی۔
مزید پڑھیں
-
’صدر اور وزیراعظم کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے مشروط ہوگا‘Node ID: 658361
-
تحریک عدم اعتماد پر سپیکر کی رولنگ: قانونی ماہرین کیا کہتے ہیں؟Node ID: 658396
-
حکومت ختم ہوگئی، اپوزیشن سپریم کورٹ میں کیا کر رہی ہے: وزیراعظمNode ID: 658586
سماعت کے آغاز پر مسلم لیگ ن کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے پنجاب اسمبلی کا معاملہ اٹھایا۔
انھوں نے کہا کہ 'ڈپٹی سپیکر نے آج شام اجلاس بلایا تھا. لاہور میں حالات کشیدہ ہیں۔ اسمبلی کا عملہ ڈپٹی سپیکر کا حکم نہیں مان رہا۔‘
چیف جسٹس نے کہا کہ 'آج بہت اہم کیس سن رہے ہیں۔ کوشش ہے کہ مقدمہ جلدی نمٹایا جائے۔ عدالت پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ فیصلہ نہیں کر رہی۔ سب کو سنیں گے یک طرفہ فیصلہ کیسے دے سکتے ہیں؟'
تحریک انصاف کے سربراہ کے وکیل بابر اعوان کے دلائل
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے اپنے دلائل میں کہا کہ 'ایم کیو ایم، تحریک لبیک، پی ٹی ایم، جماعت اسلامی کیس میں فریق نہیں. راہ حق پارٹی اور باپ بھی پارلیمان کا حصہ ہیں لیکن کیس میں فریق نہیں۔'
بابر اعوان نے کہا کہ درخواست گزاروں نے عدالت سے آرٹیکل 95 اور 69 کی تشریح کی استدعا کی ہے تاہم آرٹیکل 63 اے پر کسی نے ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ ان کا دعوی ہے کہ پارلیمانی جمہوریت کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک سیاسی جماعت جو مرکز، پنجاب، آزاد جموں کشمیر اور جی بی میں اکثریتی پارٹی ہے۔ ن لیگ کے صدر نے ایک پریس کانفرنس کے ذریعے کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔'
فیصلے سے پہلے سازش کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں: چیف جسٹس
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 'ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ کیا سپیکر کو اختیار ہے کہ وہ ہاؤس میں ایجنڈے سے ہٹ کر حقائق پر جا سکے۔ کیا ایسا کوئی مواد موجود ہے؟ نیشنل سیکورٹی کمیٹی کی میٹنگ کب ہوئی؟ ایک آئینی طریقہ ہے جس کو بالکل سائیڈ لائن کر دیا جائے، کیا ایسا ہو سکتا ہے؟ عدالتیں قانون کے مطابق چلتی ہیں، اس کیس میں ایک الزام لگایا گیا ہے۔ ہم متنازع باتوں پر نہیں جانا چاہتے۔ ڈپٹی اسپیکر نے ایک اقدام کیا ہے، بنیادی چیز یعنی حقائق پر آئیں۔ فیصلہ کرنے سے پہلے جاننا چاہتے ہیں کہ سازش کیا ہے جس کی بنیاد پر رولنگ دی گئی۔'
