Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ہم نے کتنا عرصہ رہنا ہے فیصلہ اتحادی کریں گے‘

شہاز شریف نے عمران خٰان پر الزام لگایا کہ انہوں نے دوست ممالک کو ناراض کیا (فوٹو: فیس بک)
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پارلیمان کی مدت ڈیڑھ سال ہے، تاہم ہم نے کتنا عرصہ رہنا ہے اس کا فیصلہ اتحادی مل کر کریں گے۔
منگل کو اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں سیاسی سرگرمیوں کی سب کو اجازت ہے تاہم انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں ہے۔
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی سوچ ہے کہ اصلاحات کریں اور الیکشن میں جائیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پیپلز پارٹی کابینہ کا حصہ بنے گی۔
’اتحادی حکومت ہے، سب کو شامل کرنا پڑے گا۔‘ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے بتایا کہ ن لیگی وزرا کے قلمدان نواز شریف فائنل کریں گے۔
صدر مملکت عارف علوی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ان کی طبیعت ٹھیک نہیں، اللہ ان کو صحت دے۔
شہباز شریف کے بقول ’مہنگائی میں کمی لانے کے لیے شارٹ اور میڈیم ٹرم پلان لا رہے ہیں۔‘
وزیراعظم نے واضح کیا کہ دو چھٹیاں خوشحال قومیں کرتی ہیں۔
’باتوں سے قومیں نہیں بنا کرتیں، اتوار کو بھی کام کرنا پڑے گا۔‘
انہوں نے واضح کیا کہ آئین شکنوں کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر من و عن عمل کریں گے۔

انہوں نے واضح کیا کہ آئین شکنوں کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر من و عن عمل کریں گے۔ (فوٹو: شہباز شریف فیس بک)

اداروں کے خلاف مہم کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر شہباز شریف نے کہا ایسے لوگ قانون کی گرفت میں آئیں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’ہم کسی کو کچھ نہیں کہیں گے، ادارے اپنا کام کریں گے۔‘
مبینہ دھمکی آمیز خط کا تذکرہ کرتے ہوئے شہباز شریف نے سوال اٹھایا کہ کشمیر، افغانستان پر پارلیمان میں بریفنگ ہوئی تو اس خط پر کیوں نہیں کی جا سکتی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کو مشورہ دیا ہے کہ آئیں مسئلہ کشمیر حل کر کے امن کی طرف چلیں۔
انہوں نے گورنر سٹیٹ بینک کی ممکنہ تبدیلی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ اس پر مشاورت کی جائے گی۔
شہاز شریف نے عمران خٰان پر الزام لگایا کہ انہوں نے دوست ممالک کو ناراض کیا اور خزانہ خالی کر گئے۔
اچکن کا طعنہ دینے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر انہوں نے کہا ’دیکھ ہی لیں، اللہ نے پہنا ہی دی۔‘

شیئر: