شہباز شریف نے پہلے ہی دن وزیر اعظم آفس کے عملے کو جھٹکا اس وقت لگایا جب وہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے صبح 8 بجے ہی دفتر پہنچ گئے۔
اس وقت تک عملہ بالخصوص افسران نہیں پہنچے تھے۔ جب افسران کو وزیراعظم کی آمد کا پتہ چلا تو وہ دوڑے دوڑے وزیر اعظم ہاؤس پہنچے۔
شہباز شریف کی دن کی پہلی مصروفیت وزیر اعظم ہاؤس میں ان کو دیے جانے والا گارڈ آف آنر تھا۔ ان کا وزیر اعظم آفس کے عملے سے تعارف کرایا گیا، جس کے بعد شہباز شریف وزیراعظم آفس پہنچ گئے اور باضابط ذمہ داریوں کی انجام دہی شروع کردی۔
مزید پڑھیں
-
قومی احتساب بیورو اور چیئرمین نیب کا مستقبل کیا ہو گا؟Node ID: 660576
بحیثیت وزیر اعظم انھوں نے سب سے پہلا حکم دیا کہ ہفتے میں دو کے بجائے ایک تعطیل کر دی جائے۔ اس کے ساتھ ہی انھوں نے سرکاری دفاتر کے اوقاتِ کار میں بھی تبدیلی کر دی۔ جو اب 10 بجے کے بجائے صبح 8 بجے کام شروع کریں گے۔
وزیر اعظم کا دوسرا حکم عوام کے لیے ریلیف کے اعلانات پر عمل درآمد کے آغاز سے متعلق تھا جو انھوں نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں کیے تھے۔ وزیر اعظم نے رمضان المبارک کے دوران سستے بازاروں میں معیاری اور کم دام پر اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیا اور رمضان بازاروں کی سخت مانیٹرنگ یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ’عوام کو سستی اشیاء کی فراہمی میں غفلت برداشت نہیں کروں گا۔‘
انھوں نے پینشنرز کی پینشن میں اضافے، کم از اکم اجرت 25 ہزار کرنے کے اعلانات پر فی الفور عمل درآمد کا حکم بھی جاری کیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعظم آفس کے افسران اور عملے سے ملاقات کی تو ان سے گویا ہوئے کہ ’کمر ہمت کس لیں، عوام کی خدمت کے لیے آئے ہیں، ایک لمحہ مزید ضائع نہیں کرنا۔ ایمان داری، شفافیت، مستعدی، انتھک محنت ہمارے راہنما اصول ہیں۔‘
اس کے بعد وزیر اعظم نے اپنی معاشی ٹیم سے ملاقات کی اور معاشی ماہرین کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی ہدایت کرکے شہباز شریف اپنے اگلے مشن پر نکل پڑے اور ایک کے بعد دوسرے اتحادی سے ملاقاتیں کرکے وزیر اعظم آفس واپس پہنچ گئے۔
شہباز شریف نے ایم کیو ایم، بی اے پی، پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام ف کی قیادت سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں اتحادی حکومت کی تشکیل، کابینہ سازی اور دیگر امور کے بارے میں مشاورت کی گئی۔
ان ملاقاتوں میں فیصلہ ہوا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کل کراچی کا دورہ کریں گے اور اتحادی جماعتوں کے سربراہان کے ساتھ مزار قائد پر حاضری دیں گے۔
بعد ازاں معاشی ماہرین کے اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف نے ملک کو درپیش سنگین صورتحال اور معاشی چیلنجز سے نکلنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر معاشی تجاویز اور سفارشات کی تیاری کی ہدایات جاری کیں۔
