Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ترقی کا نیا سفر شروع کریں گے‘، حمزہ شہباز وزیراعلٰی پنجاب منتخب

حمزہ شہباز نے علیم خان، جہانگیر ترین اور آزاد ارکان کے نام لے کر اُن کا شکریہ ادا کیا۔ فائل فوٹو: اے پی پی
پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے مشترکہ امیدوار حمزہ شہباز 197 ووٹ لے کر قائد ایوان منتخب ہو گئے ہیں۔
سنیچر کو دن بھر پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ آرائی، لڑائی جھگڑے اور تشدد کے واقعات کے بعد شام کو وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کے عمل کا آغاز ہوا تو تحریک انصاف اور ق لیگ نے بائیکاٹ کر دیا۔
ڈپٹی سپیکر نے ایوان کے دروازے بند کر کے اسمبلی قواعد کے مطابق وزیراعلیٰ کے انتخاب کا عمل مکمل کیا گیا۔
افطار سے چند لمحے قبل ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری نے ایوان میں ووٹنگ کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ پرویز الہیٰ کے حق میں کسی رکن نے ووٹ کاسٹ نہیں کیا جبکہ حمزہ شہباز شریف کو 197 ووٹ ملے۔
حمزہ شہباز نے وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران صوبے میں ہیجانی کیفیت رہی۔ ’سب چیزوں کے باوجود آج جمہوریت کی فتح ہے۔ یہ اسمبلی کے ایوان میں بیٹھے ہر ایک رکن کی فتح ہے۔‘
حمزہ شہباز نے علیم خان، جہانگیر ترین اور آزاد ارکان کے علاوہ تحریک انصاف کے بعض ارکان کے نام لے کر اُن کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ لے کر ان کی حمایت کی۔
انہوں نے کہا کہ سب کو ساتھ لے کر چلیں گے اور ترقی کا سفر جہاں رکا تھا وہیں سے دوبارہ شروع کریں گے۔
قبل ازیں سنیچر کی صبح جب صوبائی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کا آغاز کرنے کے لیے ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری ایوان میں داخل ہونے تو ان پر تحریک انصاف کے ارکان نے حملہ کیا۔ ان کے ڈائس پر لوٹے رکھنے کے بعد ان کو تھپڑ مارے گئے اور بالوں سے پکڑ کر کھینچا گیا۔
اس دوران پولیس کے اہلکاروں نے ڈپٹی سپیکر کو اپنے حصار میں لے لیا اور ایوان سے نکال کر چیمبر میں لے جایا گیا۔

وزیراعلٰی منتخب ہونے کے بعد حمزہ شہباز نے کہا کہ ترقی کا سفر جہاں رکا تھا وہیں سے دوبارہ شروع کریں گے۔ فوٹو: سکرین گریب

اس کے بعد کئی گھنٹوں تک اسمبلی کے ہال میں ارکان ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے اور شام سے کچھ دیر پہلے سپیکر اور وزارت اعلیٰ کے امیدوار چوہدری پرویز الہیٰ دھکم پیل کی زد میں آ کر گر گئے۔
پرویز الہیٰ کو ایوان سے نکال کر چیمبر میں لے جایا گیا اور ان کو ابتدائی طبی امداد دی گئی۔ انہوں نے ایک ویڈیو بیان میں حمزہ شہباز پر حملے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کو جان سے مارنے سے کوشش کی گئی۔

شیئر: