Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لاہور ہائی کورٹ میں وکلا کے مبینہ تشدد سے پولیس سب انسپکٹر ہلاک

ضمانت مسترد ہونے پر سب انسپکٹر نے ملزم کو گرفتار کرنے کی کوشش کی تو وکلا نے مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بنایا (فوٹو: اے ایف پی)
پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں وکلا کے تشدد سے ایک سب انسپکٹر ہلاک ہو گیا ہے۔
ہائیکورٹ کے سکیورٹی سٹاف کے مطابق واقعہ پیر کو جسٹس محمد وحید خان کی عدالت کے باہر پیش آیا۔
سکیورٹی سٹاف کی طرف سے جاری کی گئی تفصیلات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نارووال کے علاقے کے ایک مقدمے میں محمد طیب نامی ایک ملزم نے اپنی ضمانت کی درخواست دائر کر رکھی تھی۔  
طیب پر کسی شہری کو دھمکانے کے الزام کا مقدمہ درج تھا، جس میں ضمانت کے لیے انہوں نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر رکھا تھا۔  
جج جسٹس وحید خان نے ان کی ضمانت منظور نہیں کی، جیسے ہی محمد طیب عدالت سے باہر نکلے تو پنجاب پولیس کے سب انسپکٹر محمد سلمان نے انھیں گرفتار کرنے کی کوشش کی۔  
محمد طیب کے دو وکلا سید منظر عباس اور تنویر صادق نے سب انسپکٹر کو روکنے اور ملزم کو بھگانے کی کوشش کی۔
سکیورٹی سٹاف کے مطابقتاہم سب انسپکٹر نے اس کے باوجود بھی ملزم کو گرفتار کر لیا، جس پر مذکورہ وکلا نے سب انسپکٹر کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔
سکیورٹی سٹاف کے مطابق اس دوران ملزم بھی فرار ہو گیا اور سب انسپکٹر محمد سلمان زمین پر گر کر بے ہوش ہو گئے جب ان کو میو ہسپتال لے جایا گیا تو بتایا گیا کہ پولیس اہلکار کی موت ہو چکی ہے۔  

شیئر: